آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کی جائے، شرد پوار کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 5th October 2024, 11:31 AM | ملکی خبریں |

ممبئی، 5/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  این سی پی-ایس پی کے رہنما شرد پوار نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کرنے پر غور کرے۔ انہوں نے خاص طور پر مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس پر حالیہ دنوں میں کافی بحث جاری ہے۔ پوار نے اس اقدام کو سماجی انصاف کے لیے اہم قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمل ناڈو کی طرح، جہاں ریزرویشن 78 فیصد تک ہے، مہاراشٹر میں بھی ریزرویشن کو 75 فیصد تک بڑھانے کا انتظام ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق، موجودہ حد مختلف برادریوں کے لیے کافی نہیں ہے اور یہ مسئلہ مرکز کی طرف سے فوری حل طلب ہے۔

پوار نے دلیل دی کہ جن لوگوں کو ریزرویشن حاصل نہیں ہوا ہے، انہیں نئی حد میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ شرد پوار کا کہنا تھا کہ اس سے مہاراشٹر میں ریزرویشن کے مسئلہ پر تنازعہ ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت کا اس کی حمایت کرنی چاہئے اور ان کی پارٹی اس کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے اس کے لیے پارلیمنٹ میں قانونی ترمیم کا مطالبہ کیا۔

شرد پوار نے کہا کہ جب تمل ناڈو میں 78 فیصد ریزرویشن ہو سکتا ہے تو پھر مہاراشٹر میں 75 فیصد کیوں نہیں ہو سکتا؟ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ مراٹھا ریزرویشن حاصل ہونا چاہئے لیکن اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اس سے دوسرے طبقات کو حاصل ہو رہا ریزرویشن متاثر نہ ہو۔

پوار نے مہاراشٹر میں مراٹھی زبان کو ’کلاسیکل لینگویج‘ کا درجہ دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا لیکن ساتھ ہی مراٹھی زبان سیکھنے والے طلبہ کی تعداد میں کمی اور اسکولوں کے بند ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کہ اس مسئلے پر بھی غور کی جانی چاہئے اور کوئی حل تلاش کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے ریاست میں مختلف مسائل جیسے پاپولسٹ اسکیموں کے لیے فنڈز کی منتقلی اور مالی امداد کی کمی کا بھی ذکر کیا، خاص طور پر اسپتالوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں بات کی، جہاں کینسر ہسپتالوں کو فنڈز کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔

یہ مطالبات مہاراشٹر میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سامنے آئے ہیں، جہاں پوار کی پارٹی اپوزیشن کے اتحاد کا حصہ ہے اور وہ لوگوں میں حکومتی تبدیلی کی امید کا حوالہ دیتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات میں بلڈوزر کارروائی پر عدالت نے تشویش کا اظہار کیا، مگر پابندی عائد نہیں کی

پورے ملک میں بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود، گجرات کے گیر سومناتھ میں سومناتھ مندر کے قریب 112 سال پرانی درگاہ، مسجد اور قبرستان سمیت 9 عمارتوں کے خلاف بلڈوزر کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے سخت ردعمل تو ظاہر کیا، مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ ...

کولکاتہ: خاتون ڈاکٹر کے قتل کے خلاف جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج جاری، 24 گھنٹے میں مطالبات نہ ماننے پر بھوک ہڑتال کا انتباہ

کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ انصاف کے حصول کے لیے مشتعل جونیئر ڈاکٹروں نے جمعہ کی شام اپنی 'مکمل کام ہڑتال' واپس لینے کا فیصلہ کیا، لیکن انہوں نے ممتا حکومت کو واضح کیا کہ اگر ان کے ...

چھتیس گڑھ: سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 36 نکسلی ہلاک

  اطلاع مل رہی ہے کہ چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ نارائن پور اور دنتے واڑہ اضلاع کی سرحد پر سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 36 نکسلی مارے گئے ہیں۔ دنتے واڑہ کے اضلاع میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو نکسل مخالف آپریشن کے لیے بھیجا گیا تھا۔ جائے وقوعہ سے بڑی تعداد میں ...

شاہی عیدگاہ پارک میں لکشمی بائی کا مجسمہ: دہلی ہائی کورٹ نے متعلقہ ایجنسیوں کو معائنہ کرنے کا حکم دیا

دہلی کے شاہی عیدگاہ پارک میں رانی لکشمی بائی کا مجسمہ نصب کرنے کے معاملے پر جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران، عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی کے وکیل نے بتایا کہ مجسمہ پہلے ہی نصب کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دے کر موقع کا ...

بہار میں سیلاب کی تباہی: 45 لاکھ متاثر، عوامی احتجاج میں شدت، پولیس پر پتھراؤ

بہار میں جمعہ کو سیلاب کی صورتحال بدستور سنگین رہی، حالانکہ کئی ندیوں میں پانی کی سطح کم ہوئی ہے۔ مظفر پور میں متاثرہ افراد نے امدادی کارروائیوں کی کمی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کر دیں۔ یہ معلومات سرکاری اہلکاروں نے فراہم کیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ (ڈی ایم ڈی) کے ...