سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: سرکاری نوکری کے اصولوں میں بھرتی کے بعد تبدیلی نہیں کی جا سکتی

Source: S.O. News Service | Published on 7th November 2024, 5:36 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 7/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ آف انڈیا نے سرکاری نوکریوں کی بھرتی کے اصولوں میں تبدیلی سے متعلق ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ کورٹ کے مطابق، جب سرکاری بھرتی کا عمل شروع ہو جائے تو اس کے دوران اصولوں میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ کے سامنے یہ سوال آیا کہ کیا بھرتی کے عمل کے آغاز کے بعد قواعد میں تبدیلی ممکن ہے۔ بنچ نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا کہ سرکاری ملازمتوں کی بھرتی کا عمل مکمل طور پر شفاف اور منصفانہ ہونا ضروری ہے۔

یہ معاملہ راجستھان ہائی کورٹ میں زیر غور تھا، جہاں بھرتی کے اصولوں میں 75 فیصد کوالیفائنگ نمبرز کا قانون متعارف کرایا گیا تھا۔ نئے اصولوں کے تحت کئی امیدواروں کو نوکری ملنے سے محروم ہونا پڑا، جس پر ان کا کہنا تھا کہ بھرتی کا عمل شروع ہونے کے بعد اصولوں میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔

عدالت نے واضح کیا کہ اگر بھرتی کے اصول میں پہلے سے یہ شرط شامل ہو کہ اس میں تبدیلی ممکن ہے، تو یہ قانونی طور پر درست ہوگا، لیکن یہ تبدیلی انصاف اور مساوات کے اصولوں کے خلاف نہیں ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ کے مطابق، بھرتی کا عمل اس وقت شروع ہو جاتا ہے جب کسی پوسٹ کا اشتہار جاری کیا جاتا ہے، اور اس عمل کا اختتام منتخب امیدواروں کی تقرری پر ہوتا ہے۔

یہ مقدمہ 2009 میں راجستھان کی بھرتی سے متعلق ہے، جہاں بھرتی کے دوران نیا قانون متعارف کرانے سے کئی امیدوار نااہل قرار پا گئے۔ اس کے خلاف تین امیدواروں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، تاہم 2010 میں ان کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد 2013 میں سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے اسے پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے حوالے کر دیا۔ اس سال چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں قائم پانچ ججوں کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر بھرتی کے قواعد پہلے سے متعین نہ ہوں تو بھرتی کرنے والا ادارہ قواعد کا تعین کر سکتا ہے، مگر یہ اصول بھرتی کے عمل کے آغاز سے پہلے ہی طے کیے جانے چاہئیں۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں مچھروں کا حملہ، ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز

دہلی میں ایک بار پھر ڈینگی کا خطرہ بڑھنے لگا ہے، اور ہر ہفتے تقریباً 500 نئے مریضوں کی تصدیق ہو رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے 480 نئے ڈینگی کے مریض رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس دوران ملیریا کے 23 نئے مریضوں کی بھی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ چکن گنیا کے 24 نئے کیس سامنے ...

’’سزا کے بعد پنشن کیوں؟‘‘ اوم پرکاش چوٹالہ اور 4 اراکین اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر

ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ سمیت کئی سابق اراکین اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس درخواست پر پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ نے حکومت کی درخواست پر سماعت کو فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں تمام مدعا علیہ فریق سے جواب طلب کیا ...

بابا صدیقی قتل کیس: مزید 2 ملزمان گرفتار، مجموعی طور پر 18 افراد کی حراست

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کیس میں ممبئی کرائم برانچ نے پونے سے دو مزید مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان گرفتاریوں کے بعد کیس میں گرفتار افراد کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات: ’’عوام اس بار تبدیلی چاہتے ہیں‘‘، شرد پوار کا دعویٰ

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری ہے، اور تمام سیاسی پارٹیاں اپنے آپ کو بہتر ثابت کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔ اس دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے اپنے اتحادی مہا وکاس اگھاڑی کی کامیابی پر پختہ یقین ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام موجودہ حکومت ...

بی جے پی نے مہاراشٹر کی سیاست میں زہر گھول دیا ہے! سنجے راؤت کا الزام

شیو سینا (ادھو بالاصاحب ٹھاکرے) کے قومی ترجمان سنجے راؤت نے بی جے پی پر مہاراشٹر کی سیاست کو زہر آلود کرنے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں ہمیشہ تہذیب کے ساتھ سیاست کی جاتی رہی ہے اور یہاں کی سیاسی روایات میں احترام، شائستگی اور نظم کی اہمیت رہی ہے۔

وائناڈ کی خدمت میں ماں کی طرح دل سے کام کرنا چاہتی ہوں: پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری اور وائناڈ لوک سبھا سیٹ کی امیدوار پرینکا گاندھی نے جمعرات کو ایک بار پھر وائناڈ کے عوام سے ملاقات کی اور انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ وہ اس علاقے کے لوگوں کی خدمت بالکل ویسے ہی کرنا چاہتی ہیں جیسے ایک ماں اپنے بچوں کی دیکھ بھال ...