بھٹکل: ساحلی کرناٹکا میں بارش کا سلسلہ جاری؛ کل منگل کو ریڈ الرٹ؛ بھاری بارش کی پیشن گوئی۔ تمام اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی کا اعلان
بھٹکل 24 جولائی (ایس او نیوز) ساحلی کرناٹکا کے تینوں اضلاع اُترکنڑا، اُڈپی اور دکشن کنڑا میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کئی نشیبی علاقوں میں بھاری مقدار میں پانی جمع ہوجانے سے کئی دیہاتوں سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ بچوں کو اسکول اور کالج میں پہنچنے میں دشواریوں کو دیکھتے ہوئے ضلع اُترکنڑا سمیت ضلع اُڈپی اور ضلع دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے پیر کو اسکول اور کالجس میں چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا، اب پیر کو مزید الگ الگ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے تینوں اضلاع کی انتظامیہ نے منگل کو بھی تمام تعلیم گاہوں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔
کاروار ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری ہدایت نامے میں بتایا گیا ہے کہ کرناٹکا اسٹیٹ نیچرل ڈیزاسٹر مانیٹرنگ سینٹر (KSNDMC) بینگلور کی طرف سے ضلع اُترکنڑا میں منگل کو بھاری بارش کے خدشہ کے پیش نظر ریڈ الرٹ کا انتباہ جاری کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو متنبہ کرایا گیا ہے کہ منگل دوپہر ایک بجے سے بدھ صبح ساڑھے چھ بجے کے درمیان بھاری بارش ہونے کا خدشہ ہے۔
ایسے میں ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر دفتر سے ضلع کے تمام تعلقہ جات کے تحصیلداروں اور بلاک ایجوکیشن آفسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ منگل کو بھی اپنے اپنے تعلقہ جات کے اسکولوں اور کالجس میں چھٹی کا اعلان کریں۔ اسی طرح پڑوسی اضلاع اُڈپی اور دکشن کنڑا میں بھی منگل کو بھاری بارش کے خدشہ کے پیش نظر ریڈ الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
انکولہ میں بھاری بارش: ضلع کے انکولہ تعلقہ میں آج صبح سے جاری بھاری بارش کے بعد کئی نشیبی دیہاتوں میں پانی بھرجانے سے لوگ بری طرح پھنس گئے، جنہیں بعدمیں کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ان کے مکانوں میں پانی بھرجانے سے گھر کی تمام چیزیں خراب ہوگئی ہیں، جبکہ کئی لوگوں کو کشتیوں پر اپنے گھر کی ضروری چیزوں کو بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ گنگاولی ندی کا پانی کئی دیہاتوں میں گھس گیا جس سے کئی کھیت تالاب میں تبدیل ہوگئے، جبکہ کئی لو گ اپنے مکانوں میں ہی پھنس گئے۔جنہیں بعد میں نکالا گیا ہے۔
کمٹہ کی اگناشنی ندی اُبل پڑی؛ ہر طرف تالاب کا منظر: سرسی اور دیگر گھاٹ کے بالائی تعلقہ جات میں ہورہی موسلادھار بارش کے نتیجے میں کمٹہ کی اگنا شنی ندی اُبل پڑی، جس کے ساتھ ہی کمٹہ میں کھیت اور کلیان تالاب میں تبدیل ہوگئے۔ یہاں بھی نشیبی علاقوں میں بھاری مقدار میں پانی جمع ہوجانے سے لوگو ں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جبکہ کئی گھروں میں پانی بھرجانے سے گھر کی چیزیں خراب ہوگئی ہیں۔
بھٹکل میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری: بھٹکل میں بھی آج پیر کورُک رُک کر موسلادھار بارش ہوئی، او رصبح سے شام تک اسمان ابرآلود رہا۔ بھٹکل میں کھیتوں میں پانی بھرجانے اور بعض جگہوں پر درختوں کے گرنے سے نقصانا ت ہونے کے ساتھ ساتھ بجلی کے کھمبوں پر درختوں کے گرنے سے ہیسکام کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ہیسکام کے دفتری ذرائع نے بتایا کہ دو دن کی بارش میں بھٹکل تعلقہ میں 18 الیکٹرک کھمبے گرے جبکہ دو ٹرانسفارمر کو نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے 3.25 لاکھ روپیوں کا نقصان ہوا ہے۔ ہیسکام ذرائع کے مطابق پیر صبح مرڈیشور کے ایک کنڑا اسکول کے احاطے میں ایک پرانا درخت 11 کلوواٹ کے کھمبے پر گرگیا جس سے سات ٹرانسفارمروں کو نقصان پہنچا ہے۔
ضلع اُترکنڑا میں آج سب سے زیادہ بارش گھاٹ کے بالائی تعلقہ سداپور میں ریکارڈ کی گئی، جہاں 202.4 ملی میٹر بارش ناپی گئی ہے۔ اس کے بعد یلاپور میں 173.6 ملی میٹر بارش درج کی گئی، جبکہ بھٹکل کا نمبر تیسرا رہا جہاں 143 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔ کمٹہ میں 136.7 ملی میٹر اور ہوناور میں 128.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
بتاتے چلیں کہ یکم جولائی سے آج 24 جولائی تک ضلع اُترکنڑا میں 13065.5 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے جس میں سب سے زیادہ بارش بھٹکل میں ناپی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق بھٹکل میں 24 جولائی پیر تک 1632 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔دوسرے نمبر پر کمٹہ میں 1416.8 ملی میٹر ، ہلیال میں 1370.5 ملی میٹر، کاروار میں 1295.7 ملی میٹر، سداپور میں 1256.6 ملی میٹر، انکولہ میں 1238.6 ملی میٹر اور یلاپور میں 1214.4 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔
ضلع اُترکنڑا کی طرح اُڈپی اور دکشن کنڑا میں بھی ریڈ الرٹ: محکمہ موسمیات نے ضلع اُترکنڑا کی طرح ضلع اُڈپی اور ضلع دکشن کنڑا میں بھی زبردست بارش کی پیشن گوئی کرتے ہوئے ریڈالرٹ کا انتباہ جاری کیا ہے۔
اُڈپی اور دکشن کنڑا میں بھی اسکولوں میں چھٹی کا اعلان: پڑوسی جڑواں اضلاع اُڈپی اور دکشن کنڑا میں بھی موسلادھاربارش کا سلسلہ جاری ہے اور زائد بارش کی وجہ سے ندیوں اور نالوں وغیرہ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے امکانات کی وجہ سے دونوں اضلاع میں منگل 25 جولائی کو بھی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ متعلقہ ڈپٹی کمشنروں نے تعلیمی افسران کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے حدود میں آنے والےتمام اسکولوں اور انڈر گریجویٹ کالجز میں چھٹی کو یقینی بنائیں۔
آنگن واڑیوں، پرائمری اسکولوں ، ہائی اسکولوں، پری یونیورسٹی کالجوں، سرکاری، امداد یافتہ اور غیر امدادی نجی اسکولوں میں بھی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
والدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے نشیبی علاقوں، جھیلوں، ندی کے کناروں اور دریا کے کناروں پر نہ جانے پائیں۔ ماہی گیروں کو بھی پانی میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ تعلقہ سطح کے افسران کو لازمی طور پر ہیڈ کوارٹر میں رہنے کو کہا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کی طرف سے مختلف عہدوں پر تعینات نوڈل افسروں سے کہا گیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور عوامی شکایات پر فوری اقدامات کریں۔ تحصیلدار کو بھی عوام سے مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
متعلقہ محکمہ کے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تعلقہ سطح پر بچاؤ مراکز کھولیں اور انہیں تیار رکھیں۔ ایمرجنسی سروس ٹول فری کنٹرول روم نمبر 1077 کے ذریعے 24x7 سروس فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
اڈپی ضلع میں آبی ذخائر کے قریب داخلہ ممنوع: دریں اثنا اُڈپی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے ودیا کماری نے اڈپی ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے ایک انتباہ جاری کیا ہے اور احتیاطی تدابیر کے طور پر، رہائشیوں اور سیاحوں دونوں کو ساحلوں، دریاؤں اور آبشاروں کے قریب جانے سے سختی سے منع کیا گیا ہے اور ان علاقوں میں تصاویر اور ویڈیوزبھی نہ لینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، چکمگلورو، شموگہ اور کورگ اضلاع میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے، البتہ اُن اضلاع میں اورینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ باگل کوٹ، بیلگاوی، کلبرگی، ہاویری، ہاسن اور وجئے پورہ اضلاع میں یلّو الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔