بھٹکل 15/نومبر (ایس او نیوز) بھٹکل میونسپالٹی میں مُبینہ طور پر پچاس ہزار روپیہ رشوت قبول کرنے کے دوران کاروار کی لوک ایوکتہ ٹیم نے چھاپہ مارتے ہوئے میونسپل چیف افسر نیل کنٹھ میستا کو گرفتار کرلیا ہے۔
لوک ایوکتہ ایس پی کمار چندرا نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ دو انسپکٹر اور جملہ 14 اسٹاف کے بالشمول ٹیم نے رشوت قبول کرنے کی مصدقہ اطلاع پر کاروائی کرتے ہوئے چیف آفسر نیل کنٹھ میستا کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میونسپالٹی کی اجازت لے کر عمارت تعمیر کرنے کے باوجود میونسپل چیف آفسر نے پہلے پرانے ٹیکس کی ادائیگی اور جرمانہ کے نام پر 2 لاکھ روپئے وصول کئے تھے اور صرف 90068 کی رسید فراہم کی تھی۔ مگر اس کے باوجود عمارت کو یو جی ڈی کنکشن کے لئے اجازت نامہ نہیں دیا تھا، ایک سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود اجازت نامہ کے لئے درکار فارم نمبر تین کے لئے چیف آفسر نے مزید ایک لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا تو عمارت کے مالک نے اُسی وقت لوک ایوکتہ کو خبر دینے کا فیصلہ کرلیا۔ ایس پی نے بتایا کہ چیف آفسر نے عمارت کے مالک سے ایڈوانس کی شکل میں فوری طور پر 50 ہزار روپئے فراہم کرنے کا مطالبہ سامنے رکھا اور اجازت نامہ ملنے کے بعد مزید پچاس ہزار روپئے دینے کا مطالبہ کیاتھا، جس پر عمارت کے مالک نے اپنے چاچا ادریس محتشم کی مدد سے جمعرات 14 نومبرکو کاروار پہنچ کر تمام حالات سے آگاہ کراتے ہوئے شکایت درج کرائی اور آج جیسے ہی میونسپل چیف افسر نے پچاس ہزار روپئے نقد کی رشوت قبول کی، لوک ایوکتہ نے چھاپہ مار کر چیف آفسر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا اور متعلقہ رقم کو بھی برآمد کرلیا۔
ایس پی کماراچندرا نے بتایا کہ اب کاغذی کاروائیوں اور میڈیکل وغیرہ کے بعد ملزم چیف افسر نیل کنٹھ میستا کو عدالت میں پیش کرکے اگلی کاروائی انجام دی جائے گی۔
واضح رہے کہ بھٹکل میونسپالٹی میں رشوت خوری عام ہونے کی ہرکوئی شکایت کررہا تھا، ہر کام کے لئے رشوت طلب کرنا عام بات ہوگئی تھی۔ اب چیف آفسر کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد رشوت خوری پر کس حد تک قابو پایا جاتا ہے یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔