میں کسی بھی پلیٹ فارم پر پی ایم مودی سے بحث کے لیے تیار، راہل گاندھی نے ججوں کی دعوت قبول کی

Source: S.O. News Service | Published on 11th May 2024, 10:38 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 11/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکر،  دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اجیت پی شاہ اور دی ہندو کے سابق ایڈیٹر ان چیف این رام کی طرف سے دی گئی دعوت کو راہل گاندھی نے قبول کر لیا ہے۔ تینوں شخصیات نے گزشتہ روز راہل گاندھی اور نریندر مودی کو کھلی بحث سے متعلق دعوت نامہ بھیجا تھا۔ اس دعوت نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’ہمیں یقین ہے عوامی بحث کے ذریعے ہمارے سیاسی لیڈروں کو براہ راست سننے سے شہریوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ اس سے ہمارے جمہوری عمل کو نمایاں طور پر مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔‘‘

پی ایم مودی سے بحث کے لیے اس دعوت نامہ کو سابق کانگریس صدر راہل گاندھی نے بخوشی قبول کیا ہے، لیکن ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایم مودی اس مباحثہ کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ راہل گاندھی نے لکھنؤ کی ایک تقریب میں مباحثہ سے معتلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بیان دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں 100 فیصد کسی بھی پلیٹ فارم پر وزیر اعظم سے ’عوامی ایشوز‘ پر مباحثہ کرنے کو تیار ہوں۔ لیکن میں انھیں جانتا ہوں، وہ 100 فیصد مجھ سے مباحثہ نہیں کریں گے۔‘‘

دراصل ایک شخص نے راہل گاندھی سے سوال کیا تھا کہ ججوں نے وزیر اعظم اور آپ کے درمیان مباحثہ کے تعلق سے ایک خط لکھا ہے، ایسے میں کیا آپ اسے قبول کریں گے؟ راہل گاندھی نے اس کا جواب دیتے ہوئے نہ صرف اپنی رضامندی ظاہر کی، بلکہ یہ بھی کہا کہ اگر وزیر اعظم میرے ساتھ مباحثہ نہیں کرنا چاہتے ہیں تو ہماری پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے کے ساتھ مباحثہ کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکر،  دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اے پی شاہ اور سینئر صحافی این رام کی جانب سے 9 مئی کو دونوں لیڈروں کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ نے مختلف حیثیتوں سے ملک کے تئیں اپنے فرائض ادا کیے ہیں۔ ہم آپ کے پاس ایک تجویز لے کر آئے ہیں جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ یہ ہر شہری کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ 18ویں لوک سبھا کے عام انتخابات اپنے وسط میں پہنچ چکے ہیں۔ ریلیوں اور عوامی خطابات کے دوران حکمراں جماعت بی جے پی اور مرکزی اپوزیشن کانگریس دونوں کے ارکان نے ہماری آئینی جمہوریت کے بنیاد سے متعلق اہم سوالات کئے ہیں۔

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کانگریس کو ریزرویشن، آرٹیکل 370 اور ملکیت کی دوبارہ تقسیم سے متعلق عوامی طور پر چیلنج کیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم سے آئین، انتخابی بانڈ اور چین کے تئیں حکومت کے ردعمل پر سوال اٹھائے ہیں اور انہیں عوامی بحث کے لیے چیلنج بھی کیا ہے۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے سے اپنے اپنے منشور کے ساتھ آئینی  طور پر سماجی انصاف کے موقف پر سوالات پوچھے ہیں۔

سرکردہ شخصیات نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ایک عوامی رکن کی حیثیت سے ہمیں تشویش ہے کہ ہم نے دونوں طرف سے صرف الزامات اور چیلنجز سنے ہیں اور کوئی معنی خیز جواب نہیں دیکھا۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں، آج کی ڈیجیٹل دنیا غلط معلومات، غلط بیانی اور ہیرا پھیری سے بھری ہوئی ہے۔ ان حالات میں یہ یقینی بنانا بہت اہم ہے کہ عوام کو بحث کے تمام پہلوؤں کے بارے میں اچھی طرح سے آگاہی ہو، تاکہ وہ بیلٹ باکس (ووٹنگ کے وقت) میں ایک بہتر متبادل کا انتخاب کر سکیں۔ یہ ہمارے انتخابی حق رائے دہی کے موثر استعمال میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں دونوں رہنماؤں (نریندر مودی اور راہل گاندھی) کی طرف سے ان مسائل پر عوامی بحث ہونی چاہیے جس سے عوام کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ دونوں رہنماؤں کے خیالات کو براہ راست سن کر وہ خود فیصلہ کر سکیں گے کہ کس کی حمایت کرنی ہے۔ اس سے لوگوں کے سیاسی شعور میں بھی اضافہ ہوگا اور لوگ زیادہ معلومات کے ساتھ ووٹ ڈال سکیں گے۔ ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں اور پوری دنیا ہمارے انتخابات پر گہری نظر رکھتی ہے۔ اس لیے ایسی عوامی بحث ایک بڑی نظیر قائم کرے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

پچھلے 10 سال میں جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کی منظم کوشش؛ عالمی یومِ جمہوریت پر ملکارجن کھرگے کا بیان

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے 'عالمی یومِ جمہوریت' کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ 2024 ہندوستانی جمہوریت کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بیان میں نشاندہی کی کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران جمہوری نظام کو تباہ کرنے، اداروں کو کمزور کرنے، اور ان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی ...

جھارکھنڈ: مڈ ڈے میل میں چھپکلی ملنے سے 47 بچے بیمار

جھارکھنڈ کے ضلع دُمکا کے موہن پور گاؤں میں واقع پلس ٹو ہائی اسکول کے مڈ ڈے میل میں چھپکلی ملنے کے نتیجے میں 47 بچے بیمار ہو گئے۔ یہ واقعہ اسکول میں مڈ ڈے میل کی تقسیم کے دوران پیش آیا، جس کے باعث متاثرہ بچوں کو طبی امداد فراہم کی گئی۔

آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو سی بی آئی نے حراست میں لے لیا

کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں سی بی آئی نے اہم اقدام اٹھایا ہے۔ 14 ستمبر کو، مرکزی تفتیشی ایجنسی نے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو گرفتار کر لیا۔ انہیں 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں رکھا گیا ہے۔

ہماچل پردیش : مٹی کے تودے گرنے کے سبب 41 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند

ہماچل پردیش میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران تیز بارشیں ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں لاہول اسپتی اور کنور کی بلند چوٹیوں پر برف کی تہہ جمنے لگی ہے۔ جمعہ کی رات ہوئی حالیہ برفباری نے لاہول کی چوٹیوں کو چاندی کی طرح چمکدار بنا دیا ہے، جس سے علاقے کا منظر خوبصورت اور دلکش ہو گیا ہے۔

ہریانہ میں کسانوں کی مہاپنچایت پر پابندی، پنجاب-ہریانہ بارڈر پر اضافی سیکیورٹی اقدامات

ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران اتوار کو اوچانا میں متوقع کسانوں کی مہاپنچایت کے پیش نظر، ہریانہ-پنجاب بارڈر کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔ اس اقدام کے باعث دونوں ریاستوں کے درمیان نقل و حرکت کرنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ...

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا کیا اعلان

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کل ہی تہاڑ جیل سے رہا ہو کر باہر آئے ہیں۔ اس دوران، اتوار کو انہوں نے سب کو چونکا دیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اگلے دو دن میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ اروند کجریوال نے وضاحت کی کہ اس دوران قانون ساز اسمبلی کی میٹنگ بلائی جائے گی، جس ...