بابا صدیقی قتل کیس: لارنس بشنوئی کے معاون آکاش گل کو پنجاب سے گرفتار
ممبئی ، 17/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) پنجاب کے فاضلکا کے گاؤں پکا چشتی کے رہائشی 22 سالہ آکاش دیپ کرج سنگھ گل کو ممبئی میں این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، آکاش گل بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے لیے کام کرتا تھا اور بابا صدیقی کے قتل میں ملوث ملزمان کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہا تھا۔ اسے مزید قانونی کارروائی کے لیے ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی منتقل کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ڈی جی پی گورو یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اس کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا، ’’پنجاب اینٹی گینگسٹر ٹاسک فورس نے مہاراشٹر پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں، فاضلکا کے رہنے والے آکاش گل کو ممبئی میں بابا صدیقی کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم کو ممبئی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ یہ عوامی تحفظ اور انصاف کے لیے ہماری غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘
اطلاعات کے مطابق آکاش گل کو پنجاب میں ہند پاک سرحد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممکن ہے وہ سرحد پار کر کے پاکستان جانے کا منصوبہ بنا رہا ہو۔ اس معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے یہ 24 ویں گرفتاری ہے۔ واضح رہے کہ بابا صدیقی قتل کیس میں مرکزی شوٹر شیوکمار سمیت پانچ ملزمین کو یوپی کے بارہ بنکی کے نان پارہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ممبئی پولیس اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے آئی۔ پانچوں ملزمان 19 نومبر تک پولیس کی تحویل میں ہیں۔
شوٹر شیوکمار گوتم بہرائچ ضلع کے قیصر گنج تھانہ علاقے کے گاوں گانڈارا کا رہنے والا ہے۔ وہ کچھ سال پہلے مہاراشٹر میں مزدوری کرنے گیا تھا۔ اس سال اپریل میں اس نے ملزم دھرم راج کشیپ کو کام کے لیے بلایا تھا۔ پولس پوچھ تاچھ کے دوران مرکزی ملزم شیوکمار نے کئی بڑے انکشافات کئے ہیں۔ اس نے بتایا کہ وہ اور دھرم راج کشیپ ایک ہی گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ وہ پونے میں اسکریپ کا کام کرتا تھا۔ شبھم لونکر اور اس کی دکان قریب ہی تھی۔
شبھم طویل عرصے سے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے لیے کام کر رہا ہے۔ شبھم نے اسے اسنیپ چیٹ کے ذریعے اپنے بھائی انمول بشنوئی سے بات کرنے پر مجبور کیا تھا۔ اس نے بابا صدیقی کے قتل کے بدلے میں ہر ماہ 10 لاکھ روپے اور کچھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔اس واقعے کے بعد تینوں شوٹروں کو رابطے کے لیے نئی سمز اور موبائل فون فراہم کیے گئے۔