اتر پردیش: طلباء کے احتجاج میں اکھلیش یادو کی حمایت، کہا "ہم آپ کے ساتھ ہیں"
پریاگ راج، 14/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتر پردیش کے پریاگ راج میں جاری طلباء کی تحریک کے حوالے سے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ایک بار پھر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ اکھلیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس تحریک کے بارے میں مسلسل پوسٹس کیں۔ جمعرات کو جب احتجاج کرنے والے طلباء کو زبردستی منتشر کیا گیا، تو اس کے بعد اکھلیش یادو نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی کا زوال طے ہے اور اپنی پوسٹ میں انہوں نے اس کے خاتمے کے طریقے پر بھی روشنی ڈالی۔
اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بی جے پی اگر صرف انتخابی حساب سمجھنا چاہتی ہے تو سن لے کہ، پی سی ایس/ آر او/ اے آر او/ لوور/ سب آرڈینیٹ جیسے دیگر امیدوار طلباء اور ان کی فیملی کو شامل کیا جائے تو یہ تعداد تقریباً 1 کروڑ ہوتی ہے۔ اگر اس بڑی تعداد کو تقریباً 400 اسمبلی سیٹوں سے تقسیم دینے کے بعد، بی جے پی کے تقریباً 25000 ووٹ ہر اسمبلی حلقہ میں کم ہوں گے، مطلب بی جے پی دوہرے ہندسے میں ہی سمٹ جائے گی۔‘‘
اکھلیش یادو نے پوسٹ میں آگے لکھا ’’امید ہے، اس حساب کو سمجھ کر آج ہی بی جے پی کی سنگ دل حکومت مظالم بند کرے گی اور احتجاجی نوجوانوں کے جمہوری طور پر جائز مطالبات کو پورا کرے گی۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا کہ ’’بی جے پی کی ایک عادت ہو گئی ہے، عوام کے غصے سے ڈر کر وہ بات تو مان لیتی ہے۔ لیکن تب، جب اس کے تمام پُر تشدد حربے ناکام ہو جاتے ہیں۔ اور جب اس کی ملازمت مخالف منفی سیاست مکمل طور پر ناکام ہو جاتی ہے۔‘‘ انہوں نے پوسٹ کے اخیر میں لکھا کہ ’’بی جے پی ہمیشہ کے لیے ختم ہونے والی ہے۔ امیدوار کہے آج کا، نہیں چاہیے بھاجپا‘‘
قابل ذکر ہے کہ احتجاجی طلباء سے اکھلیش یادو ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن انہوں نے اپنا فیصلہ بدل دیا۔ انہوں نے اس کے حوالے سے پھول پور کے انتخابی جلسے میں کہا کہ ’’میں آج طلباء کو حمایت دینے کے لیے جانا چاہتا تھا، لیکن میں جان بوجھ کر نہیں گیا۔ کیونکہ بہت سارے لوگ اس تحریک کو سیاسی تحریک کا نام دے دیتے۔‘‘ انہوں نے طلباء کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا ’’میں آپ کے ساتھ ہوں۔‘‘