اے پی سی آر نے عمر خالد،شرجیل امام، خالد سیفی،گلفشاں فاطمہ سمیت مبینہ جھوٹے مقدمات میں قید سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا کیامطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 27th July 2024, 6:17 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر)کے بینر تلے نئی دہلی کےپریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ  پریس کانفرنس  میں  ماہرین قانون و انسانی حقوق کارکنان اور سیاسی لیڈروں نے عمر خالد، شرجیل امام، خالد سیفی اور گلفشاں فاطمہ سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہا کرنے  کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سبھوں کو سیاسی قیدی قرار دیا ۔

پلاننگ کمیشن کی سابق رکن ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید، مرکزی کابینہ کےسابق وزیر سلمان خورشید، سی پی آئی(ایم ایل)ممبرپارلیمنٹ راجہ رام سنگھ، سی پی آئی (ایم) ممبر پارلیمنٹ جھان بریٹس، صحافی سوربھ داس اور ماہر قانون گوتم بھاٹیہ نےخطاب  کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مذکورہ سیاسی قیدیوں کو صرف مذہب و ذات کی بنیاد پر نشانہ بناکر جھوٹےمقدمات میں گرفتار کرکے رکھا گیاہے۔ مقررین نے کہا کہ ان سبھی سیاسی قیدیوں کو۴؍سال سے زائد وقفہ سے جیلوں میں زدوکوب کیا جارہا ہے، اس درمیان ان کے اہل خانہ بھی مختلف پریشانیوں میں مبتلا ہیں مگر کہیں سے ان کی رہائی کا راستہ صاف نہیں ہوپا رہا ہے۔

عمر خالد، شرجیل امام، خالد سیفی سمیت دیگر سیاسی قیدی مظلوموں کے خلاف اٹھنے والی جمہوری آوازوں میں شامل تھے، اس لیے بی جے پی حکومت ان پر یو اے پی اے لگاکر جیلوں میں رکھنا چاہتی ہے، جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور فوری طور پر عمر خالد سمیت شرجیل، خالد سیفی، گلفشاں فاطمہ و دیگر کی رہائی کا مطالبہ کرتےہیں۔

اس موقع پر پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ سیدین حمید نے کہا کہ موجودہ حکومت خصوصی طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، اس حکومت نےمسلمانوں کے خلاف مہم چلا رکھی ہے جس کے تحت مسلمانوں کو ان کے مذہب کی بنیاد پر مسلسل حملہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۰۲ءمیں گجرات میں کیا ہوا ہم سب اس کے چشم دید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمر خالد، شرجیل امام، گلفشاں فاطمہ سمیت دیگر لوگ جھوٹےمقدمات میں سالوں سے جیل میں ہیں، لیکن اب تک ان کو ضمانت نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہم ان سبھی سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نےسیاسی جماعتوں کی انتظامی خامیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج سیاسی جماعتوں میں کچھ لوگ اچھے تو کچھ برے ہیں، یہی سیاسی جماعتیں حکومت میں آنے کے بعد حکومتی انتظامیہ بگاڑ دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی فسادات کے الزام میں عمر خالد سمیت دیگر لوگ جیل میں ہیں، مقدمات چل رہے ہیں لیکن انصاف کی فراہمی نظر نہیں آرہی، لیکن ان سب کے بعد بھی ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومتی انتظامیہ میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنےپر غور کرنا ہوگا۔ ممبر پارلیمنٹ راجہ رام موہن نے کہا کہ ہم عمر خالد، شرجیل امام، گلفشاں فاطمہ سمیت وہ تمام لوگ جن کو انصاف نہیں ملا ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ ہم نے اس حکومت کی تاناشاہی کو عام انتخابات میں ہلاکر رکھ دیا لیکن ابھی اکھاڑ نہیں پائے ہیں،  ہماری لڑائی جاری ہے، ہمیں یقین ہے کہ جیت انصاف کی ہوگی۔ صحافی سوربھ داس نے اس بات پر زور دیا کہ دہلی پولیس نےبغیر کسی الزام کے دہلی فسادات میں مسلمانوں کو منتخب کرنے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے دہلی فسادات میں پولیس اور حکومتی انتظامیہ کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ماہر قانون گوتم بھاٹیہ نے یو اے پی کے غلط استعمال پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانا اور دیگر اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

ہماچل پردیش کی سنجولی مسجد کی بعض منزلوں کو منہدم کردیا گیا؛ کیا ہے پورا معاملہ

بی جے پی کارکنوں اور بعض ہندو تنظیموں کے شدید احتجاج اور مسجد کو گرانے کی بڑھتی مانگ کے بعد پتہ چلا ہے کہ وقف بورڈ نے ہماچل پردیش کی سنجولی مسجد کی بعض تعمیر شدہ منزلوں کو غیرقانونی قرار دیا ہے

کشن گنج میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کی کمیٹی تشکیل؛ شانِ رسالت میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی

معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا ...

جے پی سی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلم تنظیموں نے کی شدید مخالفت، اپوزیشن نے کیے تیز وتند سوالات؛ اے ایس آئی اہلکاروں پر جے پی سی کو گمراہ کرنے کا الزام ؛ مقدمہ درج کرنے کا انتباہ

وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی کی چوتھی میٹنگ میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا اور  اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے تیز و تند سوالات کرتے ہوئے   ں محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی پیشکش کو غلط قرار دیتے ہوئے میٹنگ میں ہنگامہ  برپا کیا۔

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں سومناتھ ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اترگئے؛ رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سے ٹل گیا بڑا حادثہ

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ریل حادثہ پیش آیا ہے جہاں سومناتھ ایکسپریس کے 2 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ سومناتھ ایکسپریس اندور سے جبل پور آ رہی تھی کہ اسی دوران یہ ریلوے اسٹیشن کے پاس 'ڈی ریل' ہو گئی۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اسٹیشن پلیٹ فارم پہنچنے کی وجہ سے اس کی رفتار ...

بنگال اسمبلی میں منظور 'اپراجیتا' بل، پر بہت ساری خامیاں ہونے کا بنگال گورنر کا دعویٰ؛ غور کرنے صدرہند کو کیا گیا روانہ

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اسمبلی سے منظور کردہ ’اپراجیتا بل‘ کو غور کے لیے صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے دن کے وقت گورنر سی وی آنند بوس کو بل کی تکنیکی رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھنے کے بعد گورنر نے بل کو مرمو کو بھیج دیا۔ واضح رہے کہ اپراجیتا ...