بیلگاوی: پنچم سالی لنگایتوں کا احتجاج پرتشدد، سورنا سودھا کے باہر پولیس لاٹھی چارج، جئے مرتینجیا سوامی اور یتنال  گرفتار

Source: S.O. News Service | Published on 11th December 2024, 6:12 PM | ریاستی خبریں |

بیلگاوی،11/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  پنچم سالی لنگایت طبقے کے مطالبے پر زمرہ 2A کے تحت ریزرویشن دینے کے لیے منگل کے روز بیلگاوی کے سورنا سودھا کے سامنے احتجاج ہوا، جو پرتشدد شکل اختیار کر گیا۔ احتجاج کرنے والے لوگ پتھراؤ پراتر گئے جس کے بعد پولیس کو بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ پنچم سالی لنگایت طبقے کے مذہبی رہنما مرتینجیا سوامی کی قیادت میں ہونے والے اس احتجاج میں بی جے پی کے رکن اسمبلی بسوان گوڑا پاٹل یتنال سمیت چند ریاستی وزرا بھی شریک ہوئے۔

تاہم سورنا سودھا سے کچھ دوری پر احتجاج کرنے والے احتجاجیوں کی بھیڑ نے سورنا سودھا میں داخل ہو کر احتجاج کرنے کی کوشش کی جن کو روکھنے کی کوشش میں حالات بے قابو ہوگئے۔ مشتعل ہجوم نے پولیس اور دیگر سرکاری محکموں کی متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ۔  اس ہجوم کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس حکام نے لاٹھی چارج کیا جس سے حالات اور زیادہ بگڑ گئے۔ اس پرتشدد احتجاج کی وجہ سے بنگلورو پونے شاہراہ پر کئی کلو میٹر طویل ٹرافک جام لگا گیا۔

 پنچم سالی لنگا یتوں کی مانگ ہے کہ ان کو 2Aزمرے کے تحت ریزرویشن دیا جائے ۔اس کیلئے حال ہی میں جئے مرتینجیا سوامی نے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے ملاقات کر کے مانگ کی تھی۔ اس مرحلہ میں سدرامیا نے ان کو تیقن دلایا تھا کہ ان کی مانگ پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔ کل ہی اسمبلی میں انہوں نے اس ضمن میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کاحوالہ دیا۔ تاہم منگل کی صبح پنچم سالی لنگایت طبقہ سے وابستہ ہزاروں افراد کا ہجوم بنگلورو پونے شاہراہ پر سورنا و دھان سودھا کے آس پاس جمع ہوگیا۔ اپنے مطالبہ  کو منوانے کیلئے پر امن احتجاج کرنے کیلئے طلب کی گئی یہ میٹنگ دیکھتے ہی دیکھتے بے قابو ہوگئی۔ آئی جی پی ہتیندرا نے ہجوم کو قابو میں کرنے کیلئے لاٹھی چارج کا حکم سنایا ۔ پولیس لاٹھی چارج  میں متعدد احتجاجیوں کے زخمی ہوجانے کی اطلاعات ہیں۔ احتجاج کے پرتشدد  شکل اختیار کر لینے کے بعد پولیس نے جئے مرتینجیا سوامی اور بی جے پی رکن اسمبلی بسون گوڑا پاٹل کو تحویل میں لے لیا ۔

 وزیر اعلی سدارامیا نے احتجاج کے دوران تشدد پر افسوس ظاہر  کرتے ہوئے بتایا کہ جمہوری نظام  کے تحت   ہر ایک  کو اپنی مانگ کیلئے احتجاج کرنے کاحق  حاصل ہے لیکن اس کیلئے تشدد بر پا کرنے کی اجازت کسی کو نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنچم سالی طبقہ کو ریزرویشن دینے کے بارے میں بات چیت کیلئے انہوں نے احتجاج رہنماؤں کو بارہا طلب لیکن وہ بات چیت کیلئے راضی نہیں ہوئے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

اتر کنڑا کے 40 معاملوں کے ساتھ ریاست میں زچگی کے دوران 3364 اموات 

ریاست میں زچگی کے دوران خواتین اور بچوں کی موت پر حزب اختلاف نے جو ہنگامہ مچا رکھا ہے ، اس کے جواب میں ریاستی حکومت کی جانب سے جو اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں اس کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران زچگی کے دوران جملہ 3364 کی خواتین کی موت واقع ہوئی ہے جس میں اتر کنڑا ضلع سے 40 معاملے ...

کرناٹک حکومت نے زچگی اموات کے تحقیقات کے لیے چار رکنی پینل تشکیل دیا

کرناٹک حکومت نے ایک چار رکنی تحقیقاتی پینل تشکیل دیا ہے جس میں کرناٹک اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر ایم کنا گولی، اسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر دینکٹیش، بنگلور میڈیکل کالج کی مائیکرو بایولوجسٹ ڈاکٹر عاصمہ بانو اور راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ایک سینیئر ...

وزیر اعظم مودی میں میرا چیلنج قبول کرنے کی ہمت نہیں ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ بی جے پی انتخابی مہم کے دوران جھوٹ پھیلا رہی ہے۔ سندور میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جہاں حال ہی میں منعقدہ ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار انا پور نا تکا رام کی حمایت میں ...

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایس ایم کرشنا انتقال کرگئے؛ سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایس ایم کرشنا کا طویل علالت کے بعد 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ ریاستی سیاست کے ساتھ ساتھ قومی سطح پر بھی ایک اہم رہنما کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ایس ایم کرشنا نے اپنی سیاسی زندگی کا بڑا حصہ کانگریس کے ساتھ گزارا اور کئی اہم عہدوں پر فائز رہے، جن میں ...

یہ کون بچھا رہا ہے نفرت کا جال، کیا کرناٹک فرقہ وارانہ سیاست کا اکھاڑا بن چکا ہے؟۔۔۔۔۔از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک، جو کبھی ہندوستان کی ثقافتی تنوع، مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی ایک جیتی جاگتی مثال سمجھا جاتا تھا، آج ایک ایسی صورت حال کا شکار ہے جو نہ صرف اس کی تاریخی وراثت پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے بلکہ اس کے معاشرتی و سیاسی استحکام کے لیے بھی ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ یہ سوال کہ ...