پی ایم مودی نے اگنی ویر اسکیم کے تعلق سے جھوٹ بولا ہے، کانگریس نے ثبوتوں کے ساتھ کیا حملہ

Source: S.O. News Service | Published on 27th July 2024, 12:04 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) ’کارگل وجئے دیوس‘ (کارگل یومِ فتح) کے موقع پر وزیر اعظم مودی نے آج دراس پہنچ کر جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کی۔ اس موقع پر انہوں نے اگنی پتھ اسکیم کی تعریف کرتے ہوئے اپوزیشن پر گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ پی ایم مودی کے اس الزام اور بیان پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے موقع پر بھی گھٹیا سیاست کر رہے ہیں۔

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کارگل یوم فتح پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھی گھٹیا سیاست کر رہے ہیں۔ ایسا اس سے پہلے کسی بھی وزیر اعظم نے نہیں کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ مودی جی کہہ رہے ہیں کہ ان کی حکومت نے فوج کے کہنے پر اگنی پتھ اسکیم نافذ کی تھی، یہ ایک کھلا جھوٹ اور طاقتور فوج کی ناقابل معافی توہین ہے۔ مودی جی صاف جھوٹ اور کنفیوژن پھیلا رہے ہیں۔

ملکارجن کھرگے نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ سابق آرمی چیف (ریٹائرڈ) جنرل ایم ایم نرونے نے ریکارڈ پر کہا ہے کہ ’اگنی پتھ اسکیم‘ کے تحت 4 سال کی سروس کے بعد 75 فیصد لوگوں کو برقرار رکھنا تھا اور 25 فیصد لوگوں کو ریٹائر کرنا تھا۔ لیکن مودی حکومت نے اس کے برعکس کیا اور تینوں فوجی دستوں میں زبردستی اس منصوبے کو نافذ کیا۔ کھڑگے نے مزید کہا ہے کہ سابق آرمی چیف (ریٹائرڈ) جنرل ایم ایم نرونے ایک کتاب میں، جسے مودی حکومت نے شائع ہونے سے روک رکھا ہے، یہ بھی کہا ہے کہ ’اگنی پتھ اسکیم‘ فوج کے لیے چونکا دینے والا تھا اور بحریہ و فضائیہ کے لیے یہ غیر متوقع اور بجلی گرنے جیسا تھا۔

ملکارجن کھرگے نے اپنی پوسٹ میں آگے کہا ہے کہ آخر 6 ماہ کی ٹریننگ کے بعد مودی جی کس معیار کے فوجی بنا رہے ہیں؟ نہ انہیں کسی آپریشن کا تجربہ ہوگا اور نہ ہی ان میں پختگی ہوگی۔ فوجی وطن کی محبت میں فوج میں شال ہوتے ہیں، روزی روٹی کے لیے نہیں۔ کھڑگے نے مزید کہا ہے کہ کئی ریٹائرڈ افسران نے اس اسکیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی سلامتی اور دیہی نوجوانوں کی حب الوطنی کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے، اس لیے اس اسکیم کو مکمل طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔ یہ سب ریکارڈ پر ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اب تک 15 اگنی ویر شہید ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم کو کم از کم ان کی شہادت کا تو احترام کرنا چاہئے۔ ملک کے نوجوانوں میں اگنی ویر کے خلاف کافی غصہ ہے اور وہ اس کے شدید مخالف ہیں۔ کانگریس پارٹی کا مطالبہ برقرار رہے گا کہ اگنی پتھ اسکیم بند ہونی چاہئے۔

دریں اثنا کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھی کہا ہے کہ پی ایم مودی نے کارگل یوم فتح کے موقع پر جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے بھی ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے، جس میں کہا ہے کہ خود ساختہ غیر حیاتیاتی وزیر اعظم نے کارگل یوم فتح کے موقع پر بھی جھوٹ بولا ہے۔ جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں اگنی ویر اسکیم کے تعلق سے وزیر اعظم کے بیان کا تجزیہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ اگنی پتھ/اگنی ویر اسکیم فوج نے شروع کی تھی۔ جب کہ جنرل ایم ایم نرونے، جو اس وقت آرمی چیف تھے، انہوں نے لکھا ہے کہ یہ اسکیم فوج کے لیے غیر متوقع، حیرت میں مبتلا کرنے والی اور بحریہ و فضائیہ کے لیے ایک جھٹکے کی طرح تھی۔ مودی اب اس تباہ کن اسیکم کے لیے اپنی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ پنشن بل کے مینیج کرنے کا اگنی پتھ اسکیم کی شروعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ان سب کے بالکل برعکس ہے جو حکومتی ترجمان، عسکری ماہرین اور دفاعی مبصرین گزشتہ دو سالوں سے کہہ رہے ہیں۔ سبھی یہ بات مان رہے تھے کہ حکومت ہند کے پنشن بل کے مینیج کرنے کی بنیادی وجہ اگنی پتھ/ اگنی ویر ہی ہے۔ اب مودی کہہ رہے ہیں کہ یہ سچ نہیں ہے۔ کانگریس ترجمان جے رام رمیش کے مطابق یہ بالکل حیران کن ہے کہ خود ساختہ پرماتما کے اوتار کیسے جوابدہی سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر ہندوستانی عوام نے انہیں 4 جون 2024 کو پہچان لیا ہے اور یہ واضح بھی ہے کہ وہ مزید خود فریبی میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں راشن کارڈ تقسیم میں بے قاعدگیاں، تحقیقات کا مطالبہ، قصورواروں پر مقدمہ درج کرنے کی اپیل

 دہلی کے سابق وزیر برائے خوراک و شہری ترسیل، ہارون یوسف نے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر عام آدمی پارٹی کی حکومت کی جانب سے 14.64 لاکھ درخواست دہندگان کو راشن کارڈ نہ دینے کی وجوہات کی تحقیقات کرائیں، نہ کہ صرف 90,000 افراد کے معاملے کی اور اس بے ضابطگی میں ملوث وزراء، ...

سپریم کورٹ نے شہریت قانون کی دفعہ ’6A‘ کو برقرار رکھا، 1966 سے پہلے آسام آنے والے مہاجرین کے حقوق محفوظ

سپریم کورٹ آف انڈیا نے جمعرات کے روز ایک تاریخی فیصلے میں شہریت قانون 1955 کی دفعہ ’6A‘ کو آئینی قرار دیا ہے۔ یہ دفعہ آسام میں یکم جنوری 1966 سے پہلے آنے والے مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دینے کی اجازت دیتی ہے۔ پانچ رکنی بینچ، جس کی سربراہی چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کر رہے ...

موسم کی کروٹ: دن میں گرمی، رات میں سردی، بہار کے 12 اضلاع میں بارش کی پیشگوئی

بہار میں مانسون کی وداعی کے بعد موسم کا مزاج بدل رہا ہے۔ رات کو ٹھنڈ بڑھ رہی ہے اور دن میں دھوپ کھل رہی ہے۔ ریاست میں پُوروا اور پچھوا ہوا کی سمت مسلسل تبدیل رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹے کے دوران موسم میں تھوڑی تبدیلی آئے گی، ہوا دھیمی چلے گی اور سمت بھی بدلے گی۔ ...

کیا ہریانہ کی 20 اسمبلی سیٹوں پر پھر سے کرایا جائے گا انتخاب؟ سپریم کورٹ میں عرضی داخل

ہریانہ اسمبلی انتخاب کا نتیجہ سامنے آ چکا ہے اور 17 اکتوبر کو بی جے پی لیڈر نائب سنگھ سینی وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف بھی لینے والے ہیں۔ اس درمیان 20 اسمبلی سیٹوں کو لے کر تذبذب والی حالت برقرار ہے۔ ایک طرف کانگریس نے الیکشن کمیشن سے تحریری شکایت کی ہے جس میں 20 اسمبلی سیٹوں پر ...

دہلی: بی جے پی کے اعلانات سے ظاہر ہو گیا کہ اس کے پاس دہلی کی ترقی سے متعلق کوئی لائحہ عمل نہیں: دیویندر یادو

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج بی جے پی کے ذریعہ دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کیے گئے کچھ اعلانات پر شدید حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دہلی میں اسمبلی الیکشن سے پہلے بی جے پی نے کیجریوال کی ’مفت کی ریوڑیاں‘ بانٹنے والی سیاست کو بنیاد بنا کر آج جو اعلان ...

جموں و کشمیر میں تشکیل ’انڈیا اتحاد‘ کی حکومت انصاف، امیدوں اور برکت والی ہوگی: راہل گاندھی

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کی اس حلف برداری تقریب کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ ’’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) کی یہ ...