مودی کا امریکہ کا تین روزہ دورہ: کواڈ کانفرنس میں شرکت، فلاڈیلفیا ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا خیر مقدم کرنے کے لیے بڑی تعداد میں ہندوستانی نژاد افراد جمع
نیویارک /نئی دہلی، 22/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) وزیراعظم نریندر مودی ہفتہ کو امریکہ کے سہ روزہ دورے پر فلاڈیلفیا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، جہاں ان کا سرکاری طور پر خیر مقدم کیا گیا۔ اس موقع پر غیر مقیم ہندوستانیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جو انہیں خوش آمدید کہنے آئی تھی۔ وزیراعظم کا دورہ کواڈ سربراہی کانفرنس میں شرکت اور پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں "سمِٹ آف فیوچر" (کانفرنس برائے مستقبل) میں خطاب کرنے کے لیے ہے۔ اتوار کو وہ غیر مقیم ہندوستانیوں کے جلسے سے بھی خطاب کریں گے، اور اس دوران ان کی امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی متوقع ہے۔
سنیچر کی صبح امریکہ کیلئے روانہ ہوتے وقت وزیراعظم نے ’ایکس پوسٹ‘ کے ذریعہ اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے امن و استحکام میں ہندوستان، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان پر مشتمل ’کواڈ گروپ ‘ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےکہا کہ ’’کواڈ انڈو پیسیفک خطے میں امن اور ترقی اور خوشحالی کیلئے اہم ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں کواڈ کے ذریعہ ہند- بحرالکاہل کے علاقے میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ کواڈ’’ ہم خیال ممالک کے ایک بڑے گروپ کے طور پر ابھرا ہے جو ہند-بحرالکاہل خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کر رہا ہے۔ ‘‘ واضح رہے کہ ہند بحرالکاہل کے علاقہ میں چین کے بڑھتے ہوئے تسلط کو روکنا کواڈ کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔ یہ ہندوستان کو امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ مشترکہ بحری مشقوں اورکارروائی میں شامل ہونے کا پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے ایکس پوسٹ میں اطلاع دی ہے کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کے آبائی شہر ولمنگٹن میں منعقد ہونے والی کواڈ سمٹ میں شرکت کے ساتھ ہی کئی دیگر پروگراموں میں شریک ہوں گے۔ جو بائیڈن سے اپنی ملاقات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’ یہ ملاقات دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کومزید گہرا کرنے کیلئےاہم ہے۔ یہ میٹنگ ہمیں اپنے لوگوں اور عالمی فلاح و بہبود کیلئے ہندوستان-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کیلئے نئے مواقعوں کی تلاش اوران کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ ‘‘
وزیراعظم مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کی یہ ملاقات کواڈ سمٹ سے پہلے ہوگی۔ امید کی جارہی ہے کہ اس ملاقات کےنتیجہ میں دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی کینسر سے مل کر نمٹنے اور تعاون کرنے سے متعلق بھی اہم اقدامات شروع کئے جا سکتے ہیں۔ دوسری طرف سابق صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بارے میں مکمل خاموشی ہے جبکہ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ مودی سے ملاقات کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق کواڈ سمٹ ۲۰۲۴ءمیں یوکرین اور غزہ جنگ کے خاتمے کی راہ تلاش کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔ اس میں ’’گلوبل ساؤتھ‘‘ کے خدشات کو دور کرنے پر بات چیت ہوگی نیز کینسر سے نمٹنے کیلئے اہم اقدامات شروع کئےجا سکتے ہیں۔ صدر جو بائیڈن اور پی ایم مودی کے درمیان ہونے والی دو طرفہ میٹنگ میں کم از کم دو اہم سمجھوتوں پر پہنچنے کا امکان ہے۔ پہلا معاہدہ انڈو پیسیفک اکنامک اسٹرکچر پر ہو سکتا ہے اور دوسرا معاہدہ ہندوستان -امریکہ ڈرگ فریم ورک پر ہو سکتا ہے۔ ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کواڈ لیڈرس سمٹ کی میزبانی کرے گا۔
ولمنگٹن میں کواڈ سمٹ میں شرکت کے بعد وزیراعظم مودی نیویارک کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔ وہ یہاں یونین ڈیل میں واقع نسو کولیسیم میں ہندوستانی تارکین وطن سے خطاب کریں گے۔ امریکہ میں کم از کم ۴ء۴؍ملین ہندوستانی نژاد امریکی شہری آباد ہیں۔ اتوار کو وہ اور امریکی کاروباری لیڈروں سے بھی بات چیت کریں گے۔ نئی دہلی سے اپنی روانگی کے وقت وزیراعظم نے کہا کہ’’میں ہندوستانی تارکین وطن اور اہم امریکی کاروباری لیڈروں سے ملاقات کا منتظر ہوں۔ یہ گفتگو کئی لحاظ سے اہم ہے۔ ‘‘ وزیراعظم مودی کے دورہ کے پیش نظر وہاں موجود ان کے حامی ہندوستانی تارکین وطن میں زبردست جو ش خروش ہے۔
وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی’’فیوچر سمٹ‘‘ جو پیر کو ہوگی، کے تعلق سے ہندوستان سے روانگی کے وقت کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری کیلئےانسانیت کی بہتری کے ساتھ آگے بڑھنے کا راستہ طے کرنے کا ایک موقع ہے۔ ایسے وقت میں جبکہ اقوام متحدہ کے قیام کو ۲۰۲۵ء میں۸۰؍ سال مکمل ہونے جارہے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے بھی اس کانفرنس کو ’’اقوام متحدہ کی تاریخ میں سنگ میل‘‘ قرار دیاہے۔ اس بیچ سنیچر کو وزیراعظم کے امریکہ پہنچنے سے قبل وہائٹ ہاؤس میں امریکی انتظامیہ نے خالصتان حامی عناصر سے ملاقات کی۔ امریکی حکام کے مطابق اس ملاقات میں خالصتان حامیوں کے اندیشوں کو سنا گیا اورانہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ تمام امریکی شہریوں کو بین ممالک دباؤ سے محفوظ رکھا جائے گا۔