پیما کھانڈو نے تیسری بار اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا
ایٹا نگر ، 13/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) اروناچل بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب ہونے کے ایک روز بعد جمعرات کو پیما کھانڈو نے مسلسل تیسری بار اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لے لیا۔ گورنر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) کے ٹی پرنائک نے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو، نائب وزیر اعلیٰ چونا مین اور دیگر 10 کابینی وزراء کو ایٹا نگر کے دورجی کھانڈو کنونشن سینٹر میں عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔
حلف اٹھانے والے دیگر وزراء میں بیورام واہگے، نیاتو ڈوکم، گیبریل ڈان وانگ وانگسو، وانگکی لوانگ، پاسنگ دورجی سونا، ماما نٹونگ، داسانگلو پل، بلو راجہ، کینٹو جینی اور اوزنگ تاسنگ شامل ہیں۔ بیورام واہگے ریاستی بی جے پی صدر ہیں، جب کہ داسانگلو پل وزیر اعلیٰ کھانڈو کی سربراہی میں 12 رکنی وزراء کونسل میں واحد خاتون وزیر ہیں۔
حلف برداری کی تقریب میں بی جے پی کے صدر اور مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما، سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ اور کئی دیگر لیڈران نے شرکت کی۔
سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگ اور پارٹی کے اروناچل انچارج اشوک سنگھل بدھ کی اس میٹنگ میں موجود تھے، جس میں کھانڈو کو دوبارہ قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ 19 اپریل کو ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان عام انتخابات کے نتائج کے اعلان سے دو دن قبل 2 جون کو کیا گیا تھا۔
بی جے پی نے 60 رکنی اروناچل اسمبلی میں 46 سیٹیں جیتی ہیں، جو 2019 کے مقابلے میں 5 زیادہ ہیں۔ ان میں سے 10 سیٹوں پر بی جے پی کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ ان میں سی ایم کھانڈو کی سیٹ بھی شامل ہے۔
میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما کی سربراہی میں نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے 5 نشستیں حاصل کیں۔ اس کے بعد اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 3، پیپلز پارٹی آف اروناچل نے2، کانگریس نے ایک، جبکہ 3 سیٹیں آزاد امیدواروں نے حاصل کیں۔ این پی پی، این سی پی اور پی پی اے نے پہلے ہی بی جے پی حکومت کی حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔
ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ دورجی کھانڈو کے بیٹے اور مونپا برادری کے رہنما پیما کھانڈو (45) 2016 میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ اس وقت وہ کئی ایم ایل اے کے ساتھ کانگریس چھوڑ کر پی پی اے میں شامل ہو گئے تھے اور پھر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں اروناچل پردیش میں اپنی پہلی انتخابی جیت درج کی تھی۔