سپریم کورٹ کا جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی دراندازی پر مرکز سے جواب طلب، ہائی کورٹ کے حکم پر روک
نئی دہلی، 8/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی دراندازی کے معاملے پر سپریم کورٹ میں جمعہ کو سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد عدالت نے مرکزی حکومت اور عرضی دہندہ دانیال دانش کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس اے امان اللہ کی بنچ نے دونوں فریقین کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 3 دسمبر کو ہو گی۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایس ایل پی داخل کی ہے۔ ہائی کورٹ نے جھارکھنڈ حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے اراکین کے نام تجویز کرے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ فی الحال ریاستی حکومت ہائی کورٹ کی اس ہدایت پر عمل نہ کرے۔
ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو بنگلہ دیشی دراندازی کی سچائی جاننے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے کی بات کہی تھی۔ جھارکھنڈ حکومت کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ جھارکھنڈ ایسی ریاست نہیں ہے جو دوسرے ملک کی سرحد سے جڑا ہو۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جھارکھنڈ میں دراندازی کا جو دعویٰ کیا ہے، وہ اعداد و شمار پر مبنی نہیں ہے۔ ایسے میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم دراندازی سے نمٹنے کی ریاستی حکومت کی خود مختاری اور طاقت میں مداخلت ہوگا۔ ریاستی حکومت کے پاس اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے قانون کے تحت آزادانہ حقوق ہیں۔