’’سزا کے بعد پنشن کیوں؟‘‘ اوم پرکاش چوٹالہ اور 4 اراکین اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر

Source: S.O. News Service | Published on 7th November 2024, 7:21 PM | ملکی خبریں |

چندی گڑھ، 7/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ سمیت کئی سابق اراکین اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس درخواست پر پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ نے حکومت کی درخواست پر سماعت کو فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں تمام مدعا علیہ فریق سے جواب طلب کیا ہے۔

اس معاملے میں ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ، سابق اسمبلی اسپیکر ستبیر سنگھ کادیان، سابق رکن اسمبلی اجئے چوٹالہ اور شیر سنگھ بڑشامی سے پوچھا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کی پنشن پر روک لگا دی جائے؟ چنڈی گڑھ کے رہنے والے عرضی گزار ہری چند اروڑا کے مطابق انہوں نے اسمبلی سکریٹریٹ سے سابق اراکین اسمبلی کی پنشن کے بارے میں حق اطلاعات قانون کے تحت معلومات طلب کی تھی۔

سکریٹریٹ کی طرف سے بتایا گیا کہ 288 سابق اراکین اسمبلی کو پنشن دی جا رہی ہے۔ ان میں اوم پرکاش چوٹالہ کو 2 لاکھ 15 ہزار 430 روپے پنشن کے طور پر مل رہی ہے۔ ان کے بیٹے اجئے چوٹالہ کو 50 ہزار 100 روپے ماہانہ پنشن مل رہی ہے۔ شیر سنگھ بڑشامی کو بھی 50 ہزار 100 روپے ماہانہ پنشن مل رہی ہے۔ ایسے ہی ستبیر سنگھ کادیان کو بھی پنشن کی رقم دی جا رہی ہے۔ عرضی گزار کا کہنا ہے کہ اوم پرکاش چوٹالہ، اجئے چوٹالہ اور شیر سنگھ بڑشامی کو بدعنوانی کے الزام میں 16 دسمبر 2013 کو 10 سال کی سزا ہو چکی ہے۔ ستبیر کادیان کو بھی 26 اگست 2016 کو 7 سال کی سزا ہو چکی ہے۔ اس لیے انہیں پنشن ملنا غیر قانونی ہے۔ یہ عوام کے پیسے کا غلط استعمال ہے۔

عرضی گزار اروڑا نے بحث کے دوران کہا کہ ہریانہ اسمبلی کی دفعہ 7-اے (1-اے) (تنخواہ، بھتہ اور اراکین کی پنشن) ایکٹ، 1975 کے تحت اگر کسی رکن اسمبلی کو عدالت سزا سنا دے، تو وہ پنشن کے لئے نااہل ہو جاتے ہیں۔ اروڑا نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اسمبلی سکریٹری کے سامنے بھی پنشن کو روکنے کے لئے عرضی دائر کی تھی۔ حالانکہ اسمبلی سکریٹری نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ سابق اراکین اسمبلی تنخواہ، الاؤنسز اور پنشن ایکٹ کے تحت پنشن کے حقدار ہیں۔ ان کی رکنیت نہ تو کبھی دَل بَدل قانون کے تحت منسوخ کی گئی اور نہ ہی انہیں کبھی عوامی نمائندگی قانون کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔ یہاں سے عرضی خارج ہونے کے بعد عرضی گزار نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں مچھروں کا حملہ، ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز

دہلی میں ایک بار پھر ڈینگی کا خطرہ بڑھنے لگا ہے، اور ہر ہفتے تقریباً 500 نئے مریضوں کی تصدیق ہو رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے 480 نئے ڈینگی کے مریض رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس دوران ملیریا کے 23 نئے مریضوں کی بھی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ چکن گنیا کے 24 نئے کیس سامنے ...

بابا صدیقی قتل کیس: مزید 2 ملزمان گرفتار، مجموعی طور پر 18 افراد کی حراست

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کیس میں ممبئی کرائم برانچ نے پونے سے دو مزید مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان گرفتاریوں کے بعد کیس میں گرفتار افراد کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات: ’’عوام اس بار تبدیلی چاہتے ہیں‘‘، شرد پوار کا دعویٰ

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری ہے، اور تمام سیاسی پارٹیاں اپنے آپ کو بہتر ثابت کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔ اس دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے اپنے اتحادی مہا وکاس اگھاڑی کی کامیابی پر پختہ یقین ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام موجودہ حکومت ...

بی جے پی نے مہاراشٹر کی سیاست میں زہر گھول دیا ہے! سنجے راؤت کا الزام

شیو سینا (ادھو بالاصاحب ٹھاکرے) کے قومی ترجمان سنجے راؤت نے بی جے پی پر مہاراشٹر کی سیاست کو زہر آلود کرنے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں ہمیشہ تہذیب کے ساتھ سیاست کی جاتی رہی ہے اور یہاں کی سیاسی روایات میں احترام، شائستگی اور نظم کی اہمیت رہی ہے۔

وائناڈ کی خدمت میں ماں کی طرح دل سے کام کرنا چاہتی ہوں: پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری اور وائناڈ لوک سبھا سیٹ کی امیدوار پرینکا گاندھی نے جمعرات کو ایک بار پھر وائناڈ کے عوام سے ملاقات کی اور انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ وہ اس علاقے کے لوگوں کی خدمت بالکل ویسے ہی کرنا چاہتی ہیں جیسے ایک ماں اپنے بچوں کی دیکھ بھال ...