پی. چدمبرم کو دہلی ہائی کورٹ سے ریلیف، ایئرسیل-میکسس کیس میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی معطل
نئی دہلی، 20/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی ہائی کورٹ نے سینئر کانگریس لیڈر پی. چدمبرم کو ایئرسیل-میکسس معاملے میں بڑی راحت فراہم کی ہے۔ عدالت نے بدھ کے روز ان کے خلاف ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر عبوری روک لگاتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت تک کارروائی معطل کر دی۔ عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چدمبرم کی درخواست پر جواب طلب کیا ہے۔ اس درخواست میں چدمبرم اور ان کے بیٹے کارتی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں داخل فرد جرم پر ٹرائل کورٹ کے نوٹس کو چیلنج کیا گیا ہے۔
جسٹس منوج کمار اوہری نے اس معاملے میں کہا کہ ’’نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ آئندہ سماعت تک عرضی دہندہ کے خلاف کارروائی ملتوی رہے گی۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 22 جنوری کو ہوگی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ وہ بعد میں اس تعلق سے تفصیلی حکم جاری کریں گے۔
چدمبرم کی نمائندگی کر رہے سینئر وکیل این ہریہرن اور وکیلوں عرشدیپ سنگھ کھرانہ اور اکشت گپتا نے دلیل دی کہ اسپیشل جج نے سابق مرکزی وزیر کے خلاف کیس کے لیے کسی منظوری کی کمی میں منی لانڈرنگ کے مبینہ جرائم کے لیے فرد جرم پر نوٹس لیا، جو مبینہ جرائم کے وقت پبلک سرونٹ تھے۔ ای ڈی کے وکیل نے عرضی کی منظوری پر شروع میں اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ اس معاملے میں استغاثہ کے لیے منظوری کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ملزم چدمبرم کے کاموں سے جڑے ہیں، جن کا ان کی سرکاری ذمہ داریوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
عبوری راحت کی شکل میں چدمبرم نے ٹرائل کورٹ میں چل رہی کارروائی پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔ ذیلی عدالت نے 27 نومبر 2021 کو ایئرسیل-میکسس معاملے میں چدمبرم اور کارتی کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے داخل فرد جرم پر نوٹس لیا اور انھیں بعد کی تاریخ پر طلب کیا۔ چدمبرم کے وکیل نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ (1)1971 کے تحت استغاثہ کے لیے منظوری حاصل کرنا لازمی ہے اور ای ڈی نے کانگریس لیڈر کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے آج تک منظوری حاصل نہیں کی ہے۔ وکیل نے کہا کہ حال میں الزامات پر غور کے لیے ذیلی عدالت کے سامنے کارروائی طے ہے۔