کرناٹک کے ایک دیہات میں پھیل گئی ہے پراسرار بیماری؛ ڈیڑھ ماہ سے پریشان ہیں گاوں کے لوگ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 11th July 2024, 12:47 AM | ریاستی خبریں |

بھٹکل 10/جولائی (ایس او نیوز): کرناٹک کے ضلع چکمنگلور کے دیواگونڈن ہلی گاؤں میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے لوگوں میں ایک پراسرار بیماری پھیلی ہوئی ہے۔ گاؤں کے کئی لوگ سوجن زدہ ٹانگوں اور شدید جسمانی درد میں مبتلا ہو کر بستر پر پڑے ہوئے ہیں۔

کرناٹک کے معروف انگریزی اخبار دکن ہیرلڈ میں شائع وجے کمار ایس کے کی رپورٹ کے مطابق، گاؤں کے لوگ اس پراسرار بیماری کی وجہ سے اس قدر پریشان ہیں کہ وہ اپنے روزمرہ کے کام کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

گاؤں کے لوگ عام طور پر بخار اور جوڑوں کے درد کی علامات میں مبتلا ہیں۔ جبکہ گاؤں میں پہلے سے ہی ڈینگی کا مرض موجود ہے، بہت سے دوسرے لوگ ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جس کی علامات چکن گونیا سے ملتی جلتی ہیں۔ تاہم ان کو کونسی بیماری لاحق ہوئی ہے، اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

بیماری میں مبتلا لوگ سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں کے بار بار چکر لگا رہے ہیں، مگر اس کے باوجود گاؤں والے اپنی بیماری کا صحیح علاج نہیں کر پا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، یہ بیماری نہ صرف بڑی عمر کے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ بچے بھی اس کی لپیٹ میں آ رہے ہیں۔

گاؤں کے ایک رہائشی، ستیش، نے بتایا کہ وہ پچھلے دو ماہ سے اپنے گھر میں ہی محدود ہو کر رہ گیا ہے اور چلنے پھرنے سے قاصر ہے۔ کچھ دن پہلے، جب اسے تھوڑی سی راحت ملی، تو وہ بنگلور میں اپنی ٹیکسی ڈرائیونگ کی نوکری کرنے چلا گیا۔ تاہم، جوڑوں کا درد پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گیا اور اس کے پاس اپنے گاؤں واپس آنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

صرف ستیش ہی نہیں، اس کے خاندان کے تمام افراد اور گاؤں کے دوسرے لوگ بھی اسی طرح کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ خون کی رپورٹ کے مطابق، یہ لوگ وائرل بخار سے متاثر ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ تاہم، کئی دن آرام کرنے کے باوجود ان کی صحت میں بہتری نہیں آئی ہے۔

گاؤں کی ایک خاتون، لکمّا، بھی اپنے گھر میں ہی قید ہو کر رہ گئی ہے۔ اس نے بتایا کہ تمام عمر کے لوگ اس بیماری کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کی بھوک مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔ اس نے کہا کہ انگلیوں میں درد کی وجہ سے کھانا کھانے میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔

گاؤں میں تقریباً 400 خاندان ہیں اور ہر خاندان میں کم از کم ایک شخص پچھلے مہینے سے اسی مرض میں مبتلا ہے، جس کی وجہ سے یہ لوگ اپنے روزمرہ کے کام اور کھیتوں میں کام کرنے سے قاصر ہیں۔

گاؤں والوں نے شکایت کی ہے کہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود ابھی تک ڈاکٹرز معائنہ کرنے ان کے گاؤں نہیں آئے ہیں، جبکہ گاؤں کے لوگ خود ہی اپنے علاج کے لیے کلساپورا، سنداگیری اور چکمگلور کے اسپتالوں میں جا رہے ہیں۔

تعلقہ میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر سیما، نے بتایا کہ لاروا سروے باقاعدگی سے کیا جا رہا ہے اور وہ جمعرات کو گاؤں کا دورہ کرنے کا پلان بنا رہی ہیں۔ میڈیکل آفیسر نے مزید بتایا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو گاؤں میں ہی لوگوں کے علاج کے لئے کلینک کھولی جا سکتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ہاویری میں شدید بارش: بچہ نالے میں گر کر بہہ گیا؛ نعش برآمد؛ مسلسل بارش سے سڑکیں تالاب میں تبدیل

ضلع بھر میں رات سے جاری شدید بارش کے بعد جمعرات کی صبح ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں 12 سالہ بچہ نالے میں بہہ کر جاں بحق ہوگیا۔ متوفی کی شناخت نیویدن بسوراج گڈگری کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ حادثہ ہاویری ایس پی دفتر کے سامنے پیش آیا۔

بنگلورو: شدید بارش سے تباہی، شاپنگ مال زیر آب، ٹریکٹرس کے ذریعے پھنسے افراد کا ریسکیو

کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو سمیت ریاست کے دیگر حصوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ منگل کے روز شدید بارش کے بعد بدھ کو بھی کئی علاقوں میں تیز بارش سے تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ معمولات زندگی پوری طرح درہم برہم ہو چکا ہے اور کئی علاقے زیر آب ہو چکے ہیں۔ مشکل حالات کا ...

بنگلورو میں شدید بارشوں نے تباہی مچادی؛ یلہنکا، ٹیک پارکس اور ریلوے خدمات بری طرح متاثر

بینگلورو میں پچھلے دو دنوں سے مسلسل موسلادھار بارشوں نے شہری زندگی کو مفلوج کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں شہر کے مختلف علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور عوام کے لئے مشکلات  کھڑی ہوگئی ہیں۔ تین سال پہلے یلہنکا کے سینٹرل ویہار اپارٹمنٹس میں آنے والی تباہ کن بارشوں کی ...

جنوبی ہندوستان کی چار ریاستوں میں موسلادھار بارشوں کی وارننگ، تعلیمی ادارے بند، دفاتر میں گھروں سے کام کرنے کی ہدایت

ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جنوبی ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس موسمی صورتحال کے پیش نظر کئی اضلاع میں اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمل ناڈو، کرناٹک، پڈوچیری اور ...

مسجد میں جئے شری رام کے نعرے لگانے سے مذہبی جذبات مجروح نہیں ہوتے، کرناٹک ہائی کورٹ کا تبصرہ

کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مسجد میں 'جئے شری رام' کے نعرے لگانے سے کسی بھی برادری کے مذہبی جذبات کی توہین نہیں ہوئی ہے۔ اس بنیاد پر عدالت نے دو ملزمان،کیرتن کمار اور سچن کمار، کے خلاف چل رہے فوجداری کیس کو خارج کر دیا ہے۔ یہ معاملہ گزشتہ سال ستمبر میں کرناٹک ...

وقف ترمیمی بل پر گلبرگہ میں کامیاب سمینار ، ایڈوکیٹ جاگیردار اور دیگر سینئر قانون دانوں نے کا خطاب

معروف قانون داں ڈاکٹر مقصود افضل جاگیردار ایڈو کیٹ   کا کہنا ہے کہ موجودہ وقف جائیدادوں کو زمروں میں تقسیم کر کے بہت سارے تنازعات کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ1970میں وقف سروے کے دوران انعامی لینڈ، مشروط الخدمت، پٹہ لینڈ جیسے کئی زمینات کی زمرہ بندی نہیں کی گئی۔ جس کی ...