پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا ہنگامہ: اڈانی کیس میں جے پی سی تحقیقات اور سنبھل تشدد پر جواب طلب
نئی دہلی، 3/دسمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل اپوزیشن اتحاد ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) کے رہنماؤں نے گوتم اڈانی اور سنبھل تشدد کے معاملات پر حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس رہنما پرینکا گاندھی سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کیا اور اڈانی معاملے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا مطالبہ دہرایا۔
اپوزیشن کے رہنماؤں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اڈانی گروپ کو تحفظ فراہم کر رہی ہے اور مالی بے ضابطگیوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ مظاہرے میں کانگریس، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، شیو سینا (یو بی ٹی)، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماؤں نے حصہ لیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے جواب طلب کیا۔
دریں اثنا، حزب اختلاف کے چند رہنماؤں نے لوک سبھا کی کارروائی کے دوران مسلسل نعرے بازی کے بعد واک آؤٹ کیا۔ دوسری جانب اسپیکر نے اجلاس جاری رکھا اور سوالات کا سلسلہ مکمل کیا۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آئین پر بحث کے حوالے سے اتفاق رائے ہو چکا ہے، تاہم اڈانی معاملے اور سنبھل تشدد پر اختلافات جاری ہیں۔ اپوزیشن نے گوتم اڈانی پر امریکی پراسیکیوٹرز کی جانب سے عائد کیے گئے رشوت اور دھوکہ دہی کے الزامات کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
راہل گاندھی نے حالیہ بیانات میں گوتم اڈانی کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ اڈانی گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ عوام کے اعتماد کو بحال کرنے اور مالی شفافیت کے قیام کے لیے انتہائی اہم ہے۔