بہار اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی ملتوی
پٹنہ، 27/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ایک طرف پارلیمنٹ میں سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے پر ہنگامہ برپا ہے، تو دوسری طرف بہار اسمبلی میں ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے خلاف اپوزیشن کا شدید احتجاج جاری ہے۔ بہار اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن (27 نومبر) اپوزیشن اراکین اسمبلی وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلسل آواز اٹھاتے نظر آئے، جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑ کر واضح موقف پیش کرنا چاہیے اور وقف ترمیمی بل پر اپنی رائے ظاہر کرنی چاہیے۔
آج بہار اسمبلی میں کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی اپوزیشن اراکین اسمبلی نے اسمبلی پورٹیکو میں زوردار احتجاج کا مظاہرہ کیا۔ اس معاملے میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’وقف بورڈ کا جو بل لایا گیا ہے وہ پوری طرح سے غیر آئینی ہے۔ ہم نے اس کی مخالفت پارلیمنٹ میں بھی کی، یہاں اسمبلی میں بھی کر رہے ہیں اور سڑکوں پر بھی کریں گے۔ ہم کسی بھی حالت میں اس بل کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
آج اسمبلی احاطہ میں آر جے ڈی، کانگریس اور بایاں محاذ پارٹیوں کے اراکین اسمبلی نے ایک ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت کی طرف سے لائے جانے والے بل کی مخالفت کی۔ اتنا ہی نہیں، ان اپوزیشن لیڈران نے اسمبلی میں اس بل کے خلاف قرارداد لانے کا مطالبہ بھی کیا۔ اپوزیشن لیڈران کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے وقف کی جائیداد کا خوب استعمال کیا ہے۔ وقف کی جائیدادوں پر اسکول، کالج و سرکاری عمارتیں بنوائی گئیں لیکن اب نتیش کمار خاموش ہیں۔ یہ دوہرا معیار نہیں چلنے والا، نتیش کمار کو اپنی خاموشی توڑنی پڑے گی۔