اپوزیشن کا مطالبہ: صدر جمہوریہ کی تقریر اور آئین پر پارلیمنٹ میں بحث ہو

Source: S.O. News Service | Published on 27th November 2024, 1:48 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) آج (26 نومبر) یومِ آئین کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے قدیم پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں ایک خصوصی خطاب کیا۔ اس خطاب کے بعد اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے دونوں ایوانوں کے اسپیکروں کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ صدر جمہوریہ کی تقریر اور آئین پر تفصیلی بحث کی جائے۔ ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ نے جہاں صدر جمہوریہ کی تقریر پر بحث کرنے کی درخواست کی، وہیں کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آئین پر بحث کے لیے راجیہ سبھا چیئرمین اور لوک سبھا اسپیکر کو خط بھیجا ہے۔

راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے متعلقہ ایوانوں کے سرپرست کو خط لکھا جس میں کہا کہ 2 دنوں کے لیے آئین پر بحث ہونی چاہیے۔ کھڑگے نے کہا کہ اس کے لیے وقت الاٹ کیا جانا چاہیے تاکہ آئین کی اچھی باتوں پر بحث ہو سکے اور آج جو غلط چیزیں ہو رہی ہیں، ان پر بھی بات کی جا سکے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ہم حکومت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی کا بیان بھی اس تعلق سے سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی آر امبیڈکر کی 125ویں سالگرہ اور بھارت چھوڑو تحریک کی 75ویں سالگرہ جیسے مواقع پر پارلیمنٹ میں بحث کرائے جانے کی مثال موجود ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ایوانوں میں آئین پر 2 دنوں تک بحث ہو تاکہ سبھی اراکین پارلیمنٹ کو آئین کے تئیں اپنا بھروسہ دکھانے کا موقع ملے اور ملک اسے دیکھ سکے۔ اس لیے دونوں ایوانوں کو اپوزیشن کے لیڈران نے اس تعلق سے خط لکھا ہے۔ اس سے ملک میں اچھا پیغام جائے گا۔ ہم نے سبھی اپوزیشن لیڈران سے اس معاملے میں بات کی ہے۔

دوسری طرف ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ ٹی آر بالو نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ یوم آئین تقریب میں ملک کے نام صدر جمہوریہ کے خطاب کا مقصد ملک کے سبھی شہریوں تک آئینی اقدار کو پھیلانا تھا۔ صدر جمہوریہ کی تقریر کے بعد دانشوروں اور عوام نے یہ محسوس کیا کہ آئین میں موجود اہم خصوصیات ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرزم‘ لفظ کا استعمال اس میں نہیں کیا گیا۔ بالو نے مزید لکھا کہ امید ہے حکومت نے اس تقریر کو تیار اور منظور کیا ہوگا۔ پارلیمنٹ کے طریقہ کار کے تحت اس بارے میں ملک کو اور زیادہ جانکاری دینے کے لیے صدر جمہوریہ کی تقریر پر بحث کی اجازت دی جانی چاہیے۔ عزت مآب اسپیکر موجودہ اجلاس میں ہی لوک سبھا کے کاموں کے ایجنڈے میں صدر جمہوریہ کی تقریر پر بحث کو شامل کریں۔

اس درمیان کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آئین کی تمہید پڑھنے کے بعد سوال کیا کہ کیا اس پر حرف بہ حرف عمل ہو رہا ہے؟ کیا لوگوں کو انصاف، آزادی مل رہی ہے؟ کیا اظہارِ رائے کی آزادی ہے؟ بھائی چارہ کہاں ہے؟ صرف آئین کے آگے جھکنے سے اس پر عمل نہیں ہوگا۔ یہ تب ہوگا جب ہر طبقہ کے ہر شہری میں اعتماد پیدا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جو کہہ رہے ہیں، اس پر عمل کریں، تبلیغ سے پہلے خود تجربہ کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ چند سالوں میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 317 فیصد کا اضافہ: مرکزی حکومت

پیر کو لوک سبھا میں حکومت نے جو اعداد و شمار پیش کیے، ان کے مطابق 2019 سے 2022 کے درمیان 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد میں تقریباً 317 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے مالیات، پنکج چودھری نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ 2019 سے 2018 کے دوران 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد 21,865 ملین ...

بہار اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی ملتوی

ایک طرف پارلیمنٹ میں سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے پر ہنگامہ برپا ہے، تو دوسری طرف بہار اسمبلی میں ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے خلاف اپوزیشن کا شدید احتجاج جاری ہے۔ بہار اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن (27 نومبر) اپوزیشن اراکین اسمبلی وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلسل آواز اٹھاتے نظر ...

سنبھل تشدد پر اپوزیشن کا احتجاج، لوک سبھا کی کارروائی معطل

اتر پردیش کے سنبھل میں حالیہ تشدد کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ہنگامہ برپا کر دیا جس کے نتیجے میں لوک سبھا کی کارروائی جمعرات صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اس معاملے پر سخت اعتراض ظاہر کیا اور حکومت سے فوری طور پر جواب طلب کیا۔

اڈانی معاملے پر خاموشی، پارلیمنٹ میں بحث یا ذکر تک نہیں: کانگریس کا الزام

گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ میں عائد الزامات نے ہندوستانی سیاست میں طوفان برپا کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ میں آج بھی اس معاملے کو لے کر زبردست ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنما مسلسل پارلیمنٹ میں اڈانی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ کانگریس نے تو اڈانی ...

آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے پر خوفناک حادثہ، سیفئی میڈیکل یونیورسٹی کے 5 ڈاکٹر ہلاک

اتر پردیش کی سیفئی میڈیکل یونیورسٹی کے پانچ ڈاکٹروں کی موت ایک دردناک سڑک حادثے میں ہو گئی ہے۔ یہ حادثہ بدھ کی صبح آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے پر قنوج کے تروہ علاقے میں پیش آیا۔ تمام متاثرہ افراد یونیورسٹی کے پی جی طلباء تھے، جو ایک شادی میں شرکت کے بعد واپس سیفئی جا رہے تھے۔ رپورٹ ...