اپوزیشن کا مطالبہ: صدر جمہوریہ کی تقریر اور آئین پر پارلیمنٹ میں بحث ہو
نئی دہلی، 27/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) آج (26 نومبر) یومِ آئین کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے قدیم پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں ایک خصوصی خطاب کیا۔ اس خطاب کے بعد اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے دونوں ایوانوں کے اسپیکروں کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ صدر جمہوریہ کی تقریر اور آئین پر تفصیلی بحث کی جائے۔ ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ نے جہاں صدر جمہوریہ کی تقریر پر بحث کرنے کی درخواست کی، وہیں کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آئین پر بحث کے لیے راجیہ سبھا چیئرمین اور لوک سبھا اسپیکر کو خط بھیجا ہے۔
راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے متعلقہ ایوانوں کے سرپرست کو خط لکھا جس میں کہا کہ 2 دنوں کے لیے آئین پر بحث ہونی چاہیے۔ کھڑگے نے کہا کہ اس کے لیے وقت الاٹ کیا جانا چاہیے تاکہ آئین کی اچھی باتوں پر بحث ہو سکے اور آج جو غلط چیزیں ہو رہی ہیں، ان پر بھی بات کی جا سکے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ہم حکومت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی کا بیان بھی اس تعلق سے سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی آر امبیڈکر کی 125ویں سالگرہ اور بھارت چھوڑو تحریک کی 75ویں سالگرہ جیسے مواقع پر پارلیمنٹ میں بحث کرائے جانے کی مثال موجود ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ایوانوں میں آئین پر 2 دنوں تک بحث ہو تاکہ سبھی اراکین پارلیمنٹ کو آئین کے تئیں اپنا بھروسہ دکھانے کا موقع ملے اور ملک اسے دیکھ سکے۔ اس لیے دونوں ایوانوں کو اپوزیشن کے لیڈران نے اس تعلق سے خط لکھا ہے۔ اس سے ملک میں اچھا پیغام جائے گا۔ ہم نے سبھی اپوزیشن لیڈران سے اس معاملے میں بات کی ہے۔
دوسری طرف ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ ٹی آر بالو نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ یوم آئین تقریب میں ملک کے نام صدر جمہوریہ کے خطاب کا مقصد ملک کے سبھی شہریوں تک آئینی اقدار کو پھیلانا تھا۔ صدر جمہوریہ کی تقریر کے بعد دانشوروں اور عوام نے یہ محسوس کیا کہ آئین میں موجود اہم خصوصیات ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرزم‘ لفظ کا استعمال اس میں نہیں کیا گیا۔ بالو نے مزید لکھا کہ امید ہے حکومت نے اس تقریر کو تیار اور منظور کیا ہوگا۔ پارلیمنٹ کے طریقہ کار کے تحت اس بارے میں ملک کو اور زیادہ جانکاری دینے کے لیے صدر جمہوریہ کی تقریر پر بحث کی اجازت دی جانی چاہیے۔ عزت مآب اسپیکر موجودہ اجلاس میں ہی لوک سبھا کے کاموں کے ایجنڈے میں صدر جمہوریہ کی تقریر پر بحث کو شامل کریں۔
اس درمیان کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آئین کی تمہید پڑھنے کے بعد سوال کیا کہ کیا اس پر حرف بہ حرف عمل ہو رہا ہے؟ کیا لوگوں کو انصاف، آزادی مل رہی ہے؟ کیا اظہارِ رائے کی آزادی ہے؟ بھائی چارہ کہاں ہے؟ صرف آئین کے آگے جھکنے سے اس پر عمل نہیں ہوگا۔ یہ تب ہوگا جب ہر طبقہ کے ہر شہری میں اعتماد پیدا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جو کہہ رہے ہیں، اس پر عمل کریں، تبلیغ سے پہلے خود تجربہ کریں۔