وَن نیشن، وَن الیکشن: کووند کمیٹی کی 18,626 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں اہم سفارشات

Source: S.O. News Service | Published on 19th September 2024, 12:45 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 19/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کے حوالے سے مودی حکومت نے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ کووند کمیٹی کی رپورٹ، جس میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ پر مختلف سفارشات شامل تھیں، آج مودی کابینہ کی جانب سے منظور کر لی گئی۔ یہ رپورٹ رواں سال مارچ میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے حوالے کی گئی تھی۔ کمیٹی نے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کو ایک ساتھ منعقد کرنے کے علاوہ متعدد دیگر اہم سفارشات بھی پیش کی تھیں، جنہیں کابینہ نے قبول کر لیا ہے۔

ایسی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ مودی حکومت کی قیادت والی این ڈی اے حکومت ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ حالانکہ پورے ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے کی صورت میں کئی طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان چیلنجز سے کس طرح نمٹا جائے، دنیا کے کن ممالک میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کا ماڈل ہے، وہاں انتخاب کیسے ہوتے ہیں، ایسے تمام سوالات کے جوابات کے لیے 2 ستمبر 2023 کو سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ اس کمیٹی نے 14 مارچ کو صدر مرمو کو اپنی رپورٹ سونپی۔ آئی جانتے ہیں اس رپورٹ میں جو سفارشات پیش کی گئیں، ان میں سب سے اہم 3 سفارشات کیا ہیں...

  • 191 دنوں تک ماہرین اور متعلقہ فریقین سے تبادلہ خیال کے بعد 18 ہزار 626 صفحات کی رپورٹ کمیٹی کے ذریعہ پیش کی گئی۔ اس میں سبھی ریاستوں کی اسمبلیوں کی مدت کار بڑھا کر 2029 تک کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، تاکہ لوک سبھا کے ساتھ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کرائے جا سکیں۔
  • کووند کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’نو کنفیڈنس موشن‘ یا ’تحلیل اسمبلی‘ کی حالت میں 5 سال میں سے بچے وقت کے لیے نئے انتخاب کرائے جا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں پہلے مرحلہ میں اسمبلی اور لوک سبھا انتخاب ایک ساتھ کرائے جائیں، دوسرے مرحلہ میں 100 دنوں کے اندر مقامی بلدیات کے انتخاب ہو سکتے ہیں۔
  • ان انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن، لوک سبھا، اسمبلی اور مقامی بلدیات کے لیے ووٹر لسٹ تیار کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ انتظامی افسران، ملازمین اور مشین کے لیے ایڈوانس میں منصوبہ بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔

بہرحال، ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کے لیے راستہ ہموار کرنے کے مقصد سے تشکیل دی گئی کووند کمیٹی میں مجموعی طور پر 8 اراکین تھے۔ سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اس کمیٹی کی قیادت کر رہے تھے اور دیگر اراکین میں سینئر وکیل ہریش سالوے، وزیر داخلہ امت شاہ، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، ڈی پی اے لیڈر غلام نبی آزاد، لوک سبھا کے سابق جنرل سکریٹری ڈاکٹر سبھاش کشیپ، سابق چیف وجلنس کمشنر سنجے کوٹھاری شامل تھے۔

کووند کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ملک میں وَن نیشن وَن الیکشن کو آئندہ لوک سبھا انتخاب، یعنی 2029 میں زمین پر اتارنا ہے تو پھر کئی ریاستوں میں اسمبلی کی مدت کار بڑھانی ہوگی۔ مثلاً ان ریاستوں میں جہاں پر 2023 میں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں وہاں اس مدت کار کو 2029 تک بڑھانا ہوگا۔ آئندہ چند ایک سال میں اگر کسی ریاست میں اسمبلی انتخاب ہو جاتے ہیں تو پھر اس اسمبلی کی مدت کار گھٹا کر 2029 تک کرنی ہوگی۔ ایسے میں لوک سبھا کے ساتھ ساتھ سبھی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات بھی ساتھ میں ہو جائیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاء کمیشن کے قرارداد پر اگر سبھی پارٹیاں متفق ہوتی ہیں تو یہ ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کا ماڈل 2029 میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بہار: نوادہ میں دلت بستی پر حملہ، 80 گھروں میں آگ لگائی گئی، پولیس کی تعیناتی

بہار کے نوادہ ضلع میں بدھ کی شام زمین کے تنازعے کے باعث دلت بستی پر ایک خوفناک حملہ ہوا۔ مقامی ذرائع کے مطابق تقریباً 80 گھروں کو آگ لگا دی گئی، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ صرف 21 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، لیکن علاقے میں شدید خوف و ہراس کی ...

دہلی کی نئی کابینہ: آتشی کے ساتھ 5 وزراء حلف اٹھانے کے لیے تیار

دہلی حکومت کی نئی کابینہ کا خاکہ واضح ہو گیا ہے، اور ذرائع کے مطابق آتشی کے ساتھ 5 دیگر وزراء حلف اٹھائیں گے۔ ان وزراء میں گوپال رائے، کیلاش گہلوت، سوربھ بھاردواج، اور عمران حسین شامل ہیں۔ مزید برآں، مکیش اہلاوت بھی کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف لیں گے۔

’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے نفاذ سے 10 ریاستوں کی اسمبلی 1 سال اور دیگر ریاستوں کی 3 سال قبل تحلیل ہونے کا خدشہ

مودی کابینہ نے بدھ کے روز سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی قیادت میں قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) کی تجویز کو منظور کر لیا۔ اس سے ایک روز قبل، مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی تیسری مدت کے 100 دن مکمل ہونے پر وزیر ...

راہل گاندھی کی بڑھتی مقبولیت سے بی جے پی خوفزدہ، دھمکیاں سازش کا حصہ ہیں؛ کانگریس کا دعویٰ

کانگریس نے آج بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے راہل گاندھی کو دی جانے والی دھمکیوں اور ناپسندیدہ بیانات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اس حوالے سے وزیراعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ کانگریس کے مطابق، بی جے پی راہل گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ...

'ایک ملک، ایک انتخاب' عملی نہیں، صرف انتخابی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے: ملکارجن کھرگے

مودی کابینہ نے بدھ کے روز ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جس پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ عملی نہیں ہے اور جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ کھڑگے نے الزام لگایا کہ بی جے ...

کولکاتا عصمت دری کیس: سی بی آئی کی رپورٹ، ڈاکٹر کے اجتماعی عصمت دری کے ثبوت نہیں ملے

مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے منگل کو کولکاتا کی ایک خصوصی عدالت کو آگاہ کیا کہ اگست میں آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا میں مردہ پائی جانے والی جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ ایجنسی نے وضاحت کی کہ وہ اب بھی مختلف پہلوؤں کی چھان بین کر رہی ہے۔ ...