کانگریس صدر کھرگے نے وزیر اعظم مودی کو 'ایک ملک، ایک انتخاب' کے تصور پر تنقید کی
نئی دہلی، 31/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)وزیر اعظم نریندر مودی نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 149 ویں یوم پیدائش پر گجرات میں منعقدہ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کا منصوبہ جلد ہی عملی شکل اختیار کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام نہ صرف جمہوریت کی بنیادوں کو مستحکم کرے گا بلکہ مالی وسائل کی بچت بھی کرے گا۔ مودی کے اس بیان پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ تصور حقیقت میں عملی طور پر نافذ کرنا ناممکن ہے۔
کانگریس صدر کھڑگے نے کہا، اس طرح کے منصوبے کو نافذ کرنا صرف بیان بازی تک محدود رہ سکتا ہے کیونکہ یہ موجودہ جمہوری ڈھانچے کے لئے عملی طور پر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم واقعی اس منصوبے کو لاگو کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پہلے پارلیمنٹ میں بل پیش کر کے سب کو اعتماد میں لینا ہوگا، تاکہ اس منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کیا جا سکے۔
وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ان کی حکومت ہندوستان میں ایک ایسے سیکولر سول کوڈ کی طرف بڑھ رہی ہے جو تمام شہریوں کے لئے یکساں قوانین کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم ہندوستانی معاشرے کو مزید منظم اور متحد بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔ مودی نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں اس دفعہ کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ بغیر کسی امتیاز کے انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا ہے۔
اس تقریب میں پی ایم مودی نے نکسل ازم کو بھی ایک بڑی خطرناک بیماری قرار دیا جسے حکومت نے جڑ سے ختم کرنے کے اقدامات اٹھائے ہیں۔ ان کے مطابق، پچھلے 10 سالوں میں نکسل ازم کے خلاف بے مثال کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں اور آج ہندوستان میں امن اور ترقی کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان اور نیپال کے درمیان ایک ریڈ کوریڈور تھا لیکن اب ملک میں نکسل ازم دم توڑ رہا ہے۔