راہل گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج، متعدد رہنما گرفتار
نئی دہلی ، 19/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے آج بی جے پی کے راہل گاندھی پر حالیہ توہین آمیز تبصرے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی قیادت یونین صدر ورون چودھری نے کی۔ یہ مظاہرہ پرامن طریقے سے منعقد کیا گیا، لیکن انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت کے دباؤ کے تحت دہلی پولیس نے این ایس یو آئی کے دفتر کو گھیر لیا اور مظاہرین کو دفتر کے دروازے سے آگے بڑھنے سے روک دیا۔
پولیس کی اس نامناسب کارروائی کے جواب میں این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے بی جے پی اور اس کی قیادت کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ ’’یہ قدم بی جے پی اور اس کے نفرتی سوچ کے اصل چہرہ کو بے نقاب کرتی ہے۔ یہ افسوس کا مقام ہے کہ مظاہرین جو پر امن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے ان کی بات نہیں سنی گئی اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راہل گاندھی پر توہین آمیز تبصرہ نہ صرف ان کی بلکہ جمہوریت کی بھی توہین ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو فوری طور پر ایسے وزراء اور لیڈران کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے جو نفرت اور تقسیم کو فروغ دیتے ہیں۔‘‘
اس درمیان این ایس یو آئی نے وزیر اعظم مودی سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی لیڈران کے ذریعہ کی گئی توہین آمیز تبصروں کے لئے فوری طور پر معافی مانگیں، کیونکہ یہ غیر اخلاقی تبصرے جمہوریت اور حزب اختلاف کے تئیں عزت و احترام کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ احتجاجی مظاہرہ پر امن تھا، پھر بھی کئی این ایس یو آئی لیڈران کو گرفتار کر لیا گیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی حزب اختلاف کے کسی بھی احتجاج اور مظاہرہ کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ حکومت کے ذریعہ طلباء کی آواز کو دبانے کی مسلسل کوششیں جمہوری حقوق و اظہار رائے کی آزادی کو ختم کرنے کی عکاسی کرتی ہیں۔