کیا 2000 روپے کے نوٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے گی؟ جانیں حکومت کا جواب
نئی دہلی، 25/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 2000 روپے کے نوٹ بدلنے کے لیے 30 ستمبر 2023 کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ اگر آپ کے پاس اب بھی 2000 روپے کے نوٹ ہیں تو اسے آخری تاریخ سے پہلے بینکوں میں جمع کرائیں۔ کیونکہ حکومت 2000 روپے کے نوٹ جمع کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں کر رہی ہے۔
پارلیمنٹ میں کچھ ارکان نے حکومت سے پوچھا تھا کہ آیا 2000 روپے کے نوٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے گی؟ اس پر وزارت خزانہ نے جواب دیا ہے اور 2000 روپے کے نوٹ جمع کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع پر صورت حال واضح کر دی ہے۔ خیال رہے کہ آر بی آئی نے 19 مئی کو 2000 روپے کے نوٹ واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔
ڈیڈ لائن میں توسیع پر صورتحال کو واضح کرتے ہوئے وزارت خزانہ نے کہا کہ 2000 روپے کے نوٹ جمع کرنے کی آخری تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔ یعنی جن کے پاس اب بھی 2000 روپے کے نوٹ ہیں انہیں 30 ستمبر سے پہلے جمع کرانا ہوگا۔
سپریہ سولے سمیت کئی ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران اس بارے میں سوال پوچھا تھا۔ ارکان پارلیمنٹ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ پنکج چودھری نے واضح کیا کہ ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال حکومت ایسے کسی فیصلے پر غور نہیں کر رہی۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ 2000 روپے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے دوسری کرنسی کا ذخیرہ دستیاب ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے مئی میں 2000 روپے کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ پر بڑا فیصلہ لیا۔ تاہم، ریزرو بینک نے کہا تھا کہ 2000 روپے کے نوٹ 30 ستمبر تک درست رہیں گے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے 'کلین نوٹ پالیسی' کے تحت 2000 روپے کے نوٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت آر بی آئی آہستہ آہستہ 2000 کے نوٹوں کو بازار سے نکال رہا ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کو ملک میں نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد 500 اور 1000 کے نوٹ چلن سے باہر کر دیے گئے تھے۔ حکومت کے اس فیصلے سے ملک میں کافی ہلچل مچ گئی تھی لیکن پھر نئے نوٹ کرنسی مارکیٹ کا حصہ بن گئے۔
حکومت نے 200، 500 اور 2 ہزار کے نئے نوٹ جاری کیے تھے لیکن اب ان میں سے 2 ہزار کا نوٹ چلن سے باہر کیا جا رہا ہے۔ نومبر 2016 میں نوٹ بندی کے بعد اگلے کئی مہینوں تک ملک میں کافی افراتفری مچی رہی تھی۔ پرانے نوٹ جمع کرانے اور نئے نوٹ حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو بینکوں میں لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا۔