کسی کسان کو بے دخل نہیں کیا جائے گا: وزیر اعلیٰ سدارامیا
بنگلورو،31/ اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) وجئے پور (بیجاپور) ضلع کے ٹیکوٹا تعلقہ کے ہو نو اڈا گاؤں کے کچھ کسانوں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان کی زمین کو وقف جائیداد کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ اس پر چیف منسٹر سدارامیا نے واضح کیا کہ کسی بھی کسان کو بے دخل نہیں کیا جائے گا اور انہوں نے اس معاملے میں جاری کردہ نوٹس واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
دریں اثنا کر ناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی ویجیندر نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف وجئے پور ضلع تک محدود نہیں ہے اور مزید کہا کہ ریاستی حکومت اب کسانوں کے صبر کا امتحان لے رہی ہے۔ سدارامیا نے بنگلورو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر محصول کر شنا بائرے گوڑا، صنعت اور وجئے پور ضلع کے انچارج وزیر ایم بی پائل اور وزیر وقف بی زیڈ ضمیر احمد نے ایک پر یس کا نفرنس میں اس معاملے پر وضاحت دی تھی۔ دریں اثنا، ویجیندر نے حکومت کو خبر دار کیا کہ اگر کسانوں سے زمین چھین لی گئی تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا ”ہم اپنے کسانوں کے تحفظ کے اپنے عزم پر قائم ہیں اور ان کے ساتھ مزید نا انصافی نہیں ہونے دیں گے۔“ وزیر ضمیر احمد کو نشانہ بناتے ہوئے ویچیندرا نے کہا ” ضمیر کا دعویٰ ہے کہ اس نے سرکاری افسران کو راتوں رات زمینی ریکارڈ تبدیل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ کانگریس حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کا واضح ثبوت ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ویجیندر نے 'X' پر پوسٹ کیا ” یہ سب کچھ وزیر اعلیٰ کی مکمل معلومات کے ساتھ ہوا، جیسا کہ وزیر ضمیر احمد نے اپنی تقریر میں اشارہ کیا۔ چیف منسٹر سدارامیا اور دیگر کانگریسی وزراء کی خاموشی بڑی بات ہے۔
انہوں نے کسانوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے بجائے اپنی ناک کے نیچے اس جرم کو فروغ دیا ہے۔ یہ خاموشی ایک پریشان کن پیغام دیتی ہے کہ حکومت کر ناٹک کے کسانوں کی فلاح و بہبود اور حقوق پر اقلیتوں کے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتی ہے ۔