اڈانی گروپ کا وضاحت بیان: کینیا کے ساتھ ہوائی اڈے پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا
نئی دہلی، 25/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کینیا نے ہندوستان کے اڈانی گروپ کے ساتھ دو معاہدے منسوخ کرنے کی بات کی ہے، جس پر مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے اڈانی گروپ کی طرف سے ایک اہم وضاحت سامنے آئی ہے۔ اڈانی گروپ نے کہا ہے کہ اس نے کینیا کے مرکزی ہوائی اڈے کو چلانے کے لیے کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے، اور اس سلسلے میں جو خبریں گردش کر رہی ہیں، وہ غلط ہیں۔ گروپ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ کینیا کے ساتھ ہوائی اڈے کے حوالے سے کسی بھی قسم کے معاہدے میں ملوث نہیں ہے۔
اس کے ساتھ ہی، کینیا میں 30 سال کے لیے بجلی کی ترسیلی لائنوں کی تعمیر اور چلانے کے لیے گزشتہ ماہ طے پانے والے معاہدے کے بارے میں، اڈانی گروپ نے کہا کہ یہ پروجیکٹ سیبی کے قوانین کے تحت نہیں آتا، اس لیےمنسوخی سے متعلق کسی قسم کا انکشاف کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ ردعمل سٹاک ایکسچینج کی طرف سے ایک نوٹس بھیجے جانے کے بعد آیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ کینیا کے صدر ولیم روٹو نے معاہدے کے اس عمل کو منسوخ کر دیا ہے جس کے تحت اڈانی گروپ کو کینیا کے مرکزی ہوائی اڈے کا کنٹرول دیا جانا تھا ۔
اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ نے ایک فائلنگ میں کہا ہے کہ اس سال اگست میں اس نے ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کرنے، جدید بنانے اور ان کا انتظام کرنے کے مقصد کے ساتھ کینیا میں ایک ا سٹیپ ڈاؤن ذیلی کمپنی قائم کی تھی۔ کمپنی نے کہا، "آج تک، نہ تو کمپنی اور نہ ہی اس کے ماتحت اداروں نے کینیا میں ہوائی اڈے کا کوئی منصوبہ حاصل کیا ہے اور نہ ہی کینیا کے کسی ہوائی اڈے سے متعلق کوئی قطعی معاہدہ کیا ہے۔"
واضح رہے کہ قوم سے خطاب کرتے ہوئے کینیا کے صدر ولیم روٹو نے ہندوستانی کمپنی اڈانی گروپ کے ساتھ تمام مجوزہ معاہدوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان معاہدوں میں پاور ٹرانسمیشن اور ہوائی اڈے کی توسیع جیسے بڑے منصوبے شامل تھے۔ کینیا کی حکومت نے اڈانی گروپ کے ساتھ 700 ملین ڈالر کا پاور ٹرانسمیشن معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ ملک میں بجلی کی ترسیل کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنانے سے متعلق تھا۔ مزید برآں، اڈانی گروپ کی ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کی توسیع کے لیے 1.8 بلین ڈالر کی تجویز کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
کینیا کے صدر روٹو نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہندوستانی کمپنی اڈانی گروپ کے ساتھ دو بڑے مجوزہ معاہدوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ امریکہ میں اڈانی گروپ کے خلاف رشوت ستانی کے الزامات کے بعد لیا گیا ہے۔ صدر روٹو نے کہا کہ انہوں نے کینیا کے اہم بین الاقوامی ہوائی اڈے کا کنٹرول اڈانی گروپ کے حوالے کرنے کے عمل کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی ہے۔