لوک سبھا انتخاب 2024: بہار این ڈی اے میں سیٹوں کا ہوا بٹوارا، بی جے پی کو 17 اور جنتا دل یو کو ملی 16 سیٹیں
پٹنہ، 19/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) کافی مشقت، ناراضگی، منانے اور روٹھنے کے مراحل سے گزرنے کے بعد این ڈ ی اے نے بالآخر بہار میں سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کر دیا۔ پیر شام کو دہلی میں این ڈ ی اے کی پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا گیا۔ سٹیوں کی تقسیم کے مطابق بی جے پی 17 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی جبکہ جے ڈی یو 16، چراغ پاسوان کی ایل جے پی 5، ہندوستانی عوام موچہ (ہم) اور راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کو 1-1 سیٹیں ملی ہیں۔
دہلی میں ہوئی پریس کانفرنس میں بہار بی جے پی کے انچارج ونود تاوڑے نے کہا کہ بی جے پی 17 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی جن میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، اورنگ آباد، مدھوبنی، ارریہ، دربھنگہ، مظفر پور، مہاراج گنج، سارن، اجیار پور، بیگوسرائے، نوادہ، پٹنہ صاحب، پاٹلی پتر، آرہ، بکسر اور سہسرام کی سیٹیں شامل ہیں۔ جبکہ جنتا دل یو والمیکی نگر، سیتامڑھی، جھنجھار پور، سپول، کشن گنج، کٹیہار، پورنیہ، مدھے پورہ، گوپال گنج، سیوان، بھاگلپور، بانکا، مونگیر، نالندہ، جہان آباد اور شیوہر کی سیٹیں، چراغ پاسوان کی ایل جے پی کو ویشالی، حاجی پور، سمستی پور، کھگڑیا اور جموئی کی سیٹیں، مانجھی کی پارٹی کو گیا اور اوپیندر کشواہا کی پارٹی کو کاراکاٹ کی سیٹ ملی ہے۔
سیٹوں کی تقسیم کے اعلان سے پہلے ونود تاوڑے نے کہا کہ اگرچہ پارٹی کے انتخابی نشان مختلف ہو سکتے ہیں لیکن تمام 40 سیٹوں پر این ڈی اے کی تمام پارٹیاں اپنی پوری طاقت استعمال کریں گی۔ ہم 40 میں سے 40 سیٹیں جیتیں گے۔ ایل جے پی کے ریاستی صدر راجو تیواری نے کہا کہ ایل جے پی (رام ولاس) کو پانچ سیٹیں ملی ہیں۔ میں وزیر اعظم مودی اور بی جے پی سمیت تمام پارٹیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جنتا دل یو ایم پی سنجے جھا نے کہا کہ جے ڈی یو کو 16 سیٹیں ملی ہیں اور ہم پوری طاقت کے ساتھ لڑیں گے۔ 2024 کے انتخابات میں این ڈی اے بہار کی 40 میں سے 40 سیٹیں جیت لے گی۔
سیٹوں کی تقسیم کے اعلان کے وقت راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کے سربراہ پشوپتی پارس کا ذکر تک نہیں ہوا۔ تین دن پہلے پشوپتی پارس نے دہلی میں حاجی پور، سمستی پور اور نوادہ سیٹ سے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ مگر بی جے پی نے حاجی پور، سمتی پور کی سیٹ چراغ پاسوان کو دے دی جبکہ نوادہ کی سیٹ اپنے لیے رکھ لی۔ اس بندر بانٹ میں پارس بیچارے سودے بازی ہی کرتے رہ گئے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پارس کا اگلا قدم کیا ہوتا ہے۔