معذور بچوں کے لیے این سی ای آر ٹی کے ’ای-کنٹینٹ‘ کے رہنما اصول جاری، مرکز نے سپریم کورٹ کو اطلاع دی
نئی دہلی، 20/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ این سی ای آر ٹی نے معذور بچوں کے لیے ای-کنٹینٹ (مادی مواد) تیار کرنے کے حوالے سے رہنما اصول جاری کر دیے ہیں، جو اسکولی تعلیم میں لاگو ہوں گے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ این سی ای آر ٹی نے 2022 سے 2023 کے دوران مختلف ریاستوں میں اساتذہ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے ہیں تاکہ ان اصولوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
مرکز نے عدالت عظمیٰ میں ایک حلف نامہ داخل کیا ہے، جو جاوید عابدی فاؤنڈیشن کی عرضی پر سماعت کر رہی ہے جس میں معذور طلبا کو آن لائن کلاسز میں دوسروں کے ساتھ یکساں طور سے حصہ لینے کے لیے خصوصی رہنما اصول جاری کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ منگل کو جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آیا۔
مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے معاملے میں حکومت کے ذریعہ داخل حلف نامہ کا حوالہ دیا۔ عرضی دہندہ کی طرف سے پیش وکیل سنچیتا این نے ایک دیگر معاملے میں سپریم کورٹ کے ذریعہ 8 نومبر کو دیے گؑئے فیصلے کا حوالہ دیا۔ اس فیصلے میں عدالت نے مرکز کو تین مہینے کے اندر معذوروں کے لیے سہولتیں نافذ کرنے کی ہدایت دی تھی۔
اس معاملے پر بنچ نے کہا کہ اس عرضی میں شامل معاملے اس عرضی میں اٹھائے گئے معاملوں سے 'اوور لیپ' ہیں، جس پر عدالت نے 8 نومبر کو فیصلہ سنایا تھا۔ اس لیے یہ مناسب ہوگا کہ ان دونوں معاملوں کی ایک ساتھ سماعت کی جائے اور ایک ساتھ غور کیا جائے۔
اس نے عدالت عظمیٰ کی رجسٹری سے فاؤنڈیشن کے ذریعہ دائر عرضی کو اس عرضی کے ساتھ فہرست سازی کرنے کو کہا، جس پر فیصلہ سنایا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ میں داخل اپنے حلف نامہ میں مرکز نے کہا ہے کہ عرضی دہندہ کے ذریعہ پیش مشوروں پر غور کرنے اور سبھی کے لیے یکساں ڈیجیٹل تعلیم کے لیے رہنما اصول سُجھانے کے لیے معذور اختیار کاری محکمہ نے فروری 2022 میں ایک بین وزارتی کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔