گلبرگہ، 4/اکتوبر (ایم اے حکیم شاکر/ایس او نیوز) وزیر ذراعت کرناٹک چلوورایا سوامی نیدو دن قبل ضلع گلبرگہ میں مواضعات ہڈگل اور چوڑا پور کے بشمول کئی ایک دیہاتوں کا دورہ کرتے ہوئے علاقہ میں بارش نہ ہونے اور قحط سالی کے سبب وہاں کی تباہ شدہ فصلوں وکھیتوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی گلبرگہ جنوبی مسٹر الم پربھو پاٹل بھی وزیر ذراعت کے ساتھ تھے۔
انہوں نے کسانوں کے ساتھ مل کر وزیر ذراعت کے سامنے فصلوں کے تباہ ہوجانے کے سبب کسانوں کی مشکالات اور مصائیب سامنے رکھے اور ان متاثرہ کسانوں کی فوری امداد کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر کسانوں نے فصلوں کے تباہ ہونے کے سبب اپنی مالی مشکلات روتے ہوئے وزیر ذراعت کے سامنے رکھیں۔کسانوں نے وزیر ذراعت کو تباہ شدہ کپاس کی فصلوں کا بھی معائینہ کروایا۔ مسٹر الم پربھو پاٹل نے کہا کہ کسانوں کی تباہشدہ فصلوں کا فوریطور پر سرویکرواکر انھیں جلد از جلد مالی امداد فراہمکی جانی چاہئے۔ بعد ازاں وزیر ذراعت نے موضع ہڈگل ہاروتی،تعلقہ گلبرگہ میں بھی کپاس، گنا،تور دال اور دیگر تباہ شدہ فصلوں کو معائنہ کیا۔
اس موقع پر بھی الم پربھو پاٹل نے کہا کہ ضلع گلبرگہ کے کسانوں کو فوریطور پر سرکاری امداد فراہم کرنا ضروری ہوگیا ہے۔تباہ شدہ فصلوں کے معائینہ کے وقت انجنئیر جگ دیو گتہ دار صدر ضلع کانگریس کمیٹی اور دیگر کانگریسی قائیدین بھی وزیر ذراعت کے ساتھ موجود تھے ۔
وزیر ذراعت کرناٹک مسٹر چلوورایا سوامی نے بعد ازاں دفتر ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کے اجلاس ہال میں علاقہ حیدر آباد کرناٹک کے 7 اضلاع سے تعلق رکھنے والے عہدہ داران ذراعت کی موجودگی میں ایک صحافتی کانفرینس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ قحط سالی کے سبب علاقہ کے متاثرہ کسانوں کی امداد کے لئے 100ذرعی امداد کے مراکز قائم کئے جائینگے جہاں سے کسانوں کو ضروری ذرعی اعلات فراہم کئے جائیں گے اور اس مقصد کے لئے 50کروڑ روپئے منظور کئے جاچکے ہیں۔ حکومت کسانوں کے بچوں کو اسکالر شپ دیگی۔ ، مرکزی ٹیم کے دورہ سے قبل ریاستی عہدہ داران قحط سے متاثرہ اضلاع کا دورہ مکمل کرلیں گے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت سے قحط زدہ علاقوں کے لئے 4000کروڑ روپیوں کی مدد لی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 40لاکھ ہیکٹر زرعی اراضیات کی فصلیں قحط کے سبب تباہ ہوگئی ہیں۔کسانوں کوخود کشی سے بچانے کے لئے گرہا لکشمی اسکیم کے تحت2000روپئے فی کس تقسیم کئے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ خریف کی فصل کے دوران فصلوں کا جملہ نقصان 28000کروڑ روپیوں کا ہوا ہے۔ حکومت نے 591تعلقہ جات کے قحط سے متاثر ہوجانے کا پہلے ہی اعلان کردیا ہے۔ہم نے ضلعی دپٹی کمشنروں سے پینے کے پانی کی سربراہی کو بہتر بنائے رکھنے کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔ اور اس بڑے مشن کی تکمیل کے لئے 50کروڑ روپئے جاری کئے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ تور کی متاثرہ فصل کے لئے 3کروڑ منظور کئے گئے ہیں۔۔انھوں نے کہا کہ کسانوں کو انشورینس کی رقم نہیں مل رہی ہے۔ حکومت اس ضمن میں ان کی مدد کرے گی۔ انھوں نے اس موقع پر گلبرگہ ڈویژن میں محکمہ زراعت کی سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالی۔