بابا صدیقی قتل کیس: انمول بشنوئی پر شبہ، ممبئی پولیس آواز کا نمونہ لے گی
ممبئی، 6/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی )ممبئی کے مشہور لیڈر اور سابق ایم ایل اے بابا صدیقی کے قتل کیس میں مشتبہ انمول بشنوئی کی شمولیت کی تحقیقات جاری ہیں۔ ممبئی کی عدالت نے ڈی ایف ایس ایل کو ہدایت دی ہے کہ وہ شُوٹر وکی کمار گپتا اور انمول بشنوئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کی آڈیو کلپ کی سافٹ کاپی (پین ڈرائیو میں) پولیس کو فراہم کرے تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں۔
ڈی ایف ایس ایل، ڈی سی بی سی آئی ڈی کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر کشور کمار شندے کو پین ڈرائیو میں آڈیو کلپ فراہم کرے گی، جبکہ اپنی کاپی محفوظ رکھے گی۔ اسپیشل جج بی ڈی شیلکے نے ممبئی کرائم برانچ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا، ’’تحقیقاتی ایجنسی کو وکی گپتا اور انمول بشنوئی کے درمیان بات چیت کی سافٹ کاپی فراہم کی جائے۔‘‘
یاد رہے کہ 14 اپریل کو موٹرسائیکل پر سوار دو افراد نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کی تھی، جن میں سے گپتا اور ساگر پال کو بعد میں گجرات سے گرفتار کیا گیا۔ کرائم برانچ کے مطابق گپتا سِگنل ایپ کے ذریعے بشنوئی سے رابطے میں تھا۔ پولیس نے آڈیو کلپ حاصل کر لی ہے، جو گپتا نے اپنے بھائی کو بھیجی تھی اور یہ اس کیس میں گواہ ہے۔
کرائم برانچ نے کیس میں ضبط موبائل ڈیٹا کا تجزیہ بھی ڈی ایف ایس ایل سے کروایا ہے۔ کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ بابا صدیقی قتل کیس میں انمول بشنوئی کی آواز کے نمونے کا تقابل ضروری ہے۔ صدیقی، تین بار کانگریس ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور حال ہی میں اجیت پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ انہیں 12 اکتوبر کو اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ اپنے بیٹے کے دفتر کے باہر نکل رہے تھے۔