نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات سے ابھی تک نہیں اُبھر سکا ایم ایس ایم ای سیکٹر: کانگریس
نئی دہلی،22/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) کانگریس نے ہفتہ کے روز بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات سے ایم ایس ایم ای سیکٹر ابھی تک اُبھرنہیں سکا ہے اوراس شعبے کی بحالی کے لیے حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، جس سے کہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔
وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’وزیر اعظم کی توجہ صرف اپنے چنندہ سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے پر مرکوز ہے۔ ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والے ایم ایس ایز کو خود کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ حکومت نے خود لوک سبھا میں اعتراف کیا ہے کہ پچھلے 3 سالوں میں تقریباً 20000 مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بند ہو گئے ہیں۔‘‘
ایک خبر کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ایم ایس ایم ای سیکٹر ابھی تک نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات سے باہر نہیں نکلا ہے۔ حکومت کی طرف سے مناسب اقدامات بھی نہیں کیے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ شعبہ جو نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے، ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا تھا، وہ نام نہاد امرت کال میں اپنے بدترین دور میں ہے۔"
خیال رہے کہ مودی حکومت نے 8 نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کا چلن بند کر دیا تھا۔ کانگریس تبھی سے حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرتی رہی ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس جی ایس ٹی کے غلط نفاذ پر بھی حکومت پر تنقید کرتی ہے۔