محمد زُبیر کے خلاف یکجہتی کو خطرے میں ڈالنے کا مقدمہ، یو پی پولیس کا بیان

Source: S.O. News Service | Published on 28th November 2024, 6:45 PM | ملکی خبریں |

غازی آباد، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف غازی آباد پولیس نے نئی دفعات کے ساتھ ایف آئی آر درج کی ہے۔ یو پی پولیس نے بدھ کو ان دفعات کے بارے میں الہ آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا۔ یہ ایف آئی آر یتی نرسنگھانند سرسوتی ٹرسٹ کی سکریٹری اودِتا تیاگی کی شکایت پر درج کی گئی تھی، جنہوں نے الزام لگایا کہ محمد زبیر نے 3 اکتوبر کو نرسنگھانند کے ایک پرانے پروگرام کی ویڈیو شیئر کی تھی اور دعویٰ کیا کہ زبیر کا مقصد مسلمانوں کو نرسنگھانند کے خلاف تشدد کی طرف مائل کرنا تھا۔

زبیر نے اس ایف آئی آر کو چیلنج کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ 25 نومبر کو ہونے والی سماعت میں ہائی کورٹ نے تحقیقات کرنے والے افسر کو ہدایت دی تھی کہ وہ آئندہ سماعت تک ایک حلف نامہ پیش کریں، جس میں ان دفعات کا واضح ذکر ہو جو زبیر کے خلاف مقدمے میں شامل کی گئی ہیں۔ عدالت میں جواب داخل کرتے ہوئے تفتیشی افسران نے بتایا کہ ایف آئی آر میں دو نئی دفعات شامل کی گئی ہیں، پہلی بی این ایس کی دفعہ 152 اور دوسری انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 66 ہے۔

واضح رہے کہ ابتدائی طور پر زبیر کے خلاف بی این ایس کی دفعات 196 (مذہب کی بنیاد پر مختلف گروپوں میں دشمنی بڑھانا)، 228 (جھوٹے شواہد تیار کرنا)، 299 (مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ارادے سے دانستہ و بدخواہ عمل) اور 356(3) (ہتکِ عزت) اور 351(2) (دھمکی کے لیے سزا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

محمد زبیر نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے اور سخت کارروائی سے تحفظ کی درخواست کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ان کے پوسٹ میں یتی نرسنگھانند کے خلاف تشدد کی اپیل نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے صرف پولیس افسران کو نرسنگھانند کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا تھا اور قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست کی تھی اور یہ دو گروپوں کے درمیان نفرت یا عداوت بڑھانے کے مترادف نہیں تھا۔

زبیر نے بی این ایس کی دفعہ 152 (ہتکِ عزت) کو چیلنج کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ چونکہ نرسنگھانند کے اپنی ویڈیوز پہلے ہی عوامی سطح پر دستیاب تھیں، انہیں شیئر کر کے ان کے خلاف کارروائی کی درخواست ہتکِ عزت نہیں ہو سکتی۔

زبیر کی درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نرسنگھانند ایک نفرت انگیز تقریر کے کیس میں ضمانت پر تھے اور ان کی ضمانت کی شرائط میں یہ شامل تھا کہ وہ کوئی ایسا بیان نہیں دیں گے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچائے۔ زبیر نے پولیس کو متنبہ کیا تھا اور قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست کی تھی اور یہ اقدام کسی فرقہ وارانہ نفرت کو بڑھاوا دینے کے مترادف نہیں تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

وقف ترمیمی بل 2024: لوک سبھا میں جے پی سی کی مدت کار میں توسیع کی قرارداد منظور

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن سنبھل تشدد اور اڈانی رشوت معاملے پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ برپا ہے، جس کے نتیجے میں کارروائی بار بار ملتوی ہو رہی ہے۔ اس درمیان ایک اہم پیش رفت ہوئی جب ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی ...

کیجریوال نے دہلی کو دنیا کی سب سے غیر محفوظ راجدھانی قرار دیا، جرائم میں اضافہ کا ذمہ دار امت شاہ کو ٹھہرایا

عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے وزیر داخلہ امت شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دہلی میں بڑھتے ہوئے جرائم کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ کیجریوال نے آج ایک پریس کانفرنس میں ملک کی راجدھانی کی موجودہ صورتحال کو انتہائی سنگین اور تشویشناک قرار ...

انسانی اسمگلنگ کے معاملے میں این آئی اے کی کارروائی، 6 ریاستوں کے 22 مقامات پر چھاپے

قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کو انسانی اسمگلنگ کے معاملے میں چھ ریاستوں کے 22 مقامات پر چھاپے مارے۔ اطلاعات کے مطابق، این آئی اے نے سائبر دھوکہ دہی میں ملوث کئی کال سینٹرز میں کام کرنے کے لیے نوجوانوں کو ورغلانے والے اسمگلنگ گروہ کی تحقیقات کے دوران یہ چھاپے مارے ...

کانگریس کا مودی حکومت پر تنقید: مہنگائی اور بے روزگاری کے باوجود اعداد و شمار کی سیاست جاری

کانگریس نے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے اہم مسائل پر مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کا مقصد عوام کے مسائل کا حل نکالنا نہیں بلکہ صرف اعداد و شمار کے ذریعے حقیقت کو چھپانے کی کوشش کرنا ہے۔ انہوں نے ...

پرینکا گاندھی نے لوک سبھا کی رکنیت کا حلف اٹھایا، وائناڈ میں کامیابی کے بعد پارلیمنٹ پہنچیں

پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعرات، 28 نومبر 2024 کو لوک سبھا کی رکنیت کا حلف لیا۔ جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی، اسپیکر اوم برلا نے ان کا نام پکارا اور انہیں ایوان کی رکنیت کا حلف دلایا۔ اس سے پہلے، پرینکا گاندھی اپنی والدہ سونیا گاندھی اور بھائی راہل گاندھی کے ساتھ پارلیمنٹ ...