بہرائچ فساد معاملے پر بی ایس پی ، کانگریس اورسماجوادی کی یوگی سرکار پر تنقید

Source: S.O. News Service | Published on 16th October 2024, 9:49 AM | ملکی خبریں |

بہرائچ، 16/اکتوبر (ایس او نیوز/ایجنسی) بہرائچ میں جس طرح سے فساد برپا ہوا ہے، وہ سوشل میڈیا کے ذریعہ دنیا پر پوری طرح سے عیاں ہوچکا ہے،اس کے باوجود یوگی حکومت فسادیوں پر قابو پانے کے بجائے مزاحمت اور دفاع کرنے والوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کی وجہ سے حالات مزید بگڑ رہے ہیں۔ اترپردیش کی حکومت اپنے طریقہ کار کی وجہ سے اب اپوزیشن جماعتوں کابھی نشانہ بن رہی ہے۔ بی ایس پی، سماجوادی پارٹی اور کانگریس نے اسے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نےالزام لگایا کہ اگر حکومت نے اپنی ذمہ داری درست طریقے سے نبھائی ہوتی تو یہ افسوسناک واقعہ کبھی پیش نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے میں حکومت اور انتظامیہ ناکام رہی ہے، جس کا نتیجہ بہرائچ میں پیش آنے والے تشدد کی صورت میں سامنے آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’خواہ کوئی بھی تہوار ہو  اور کسی بھی مذہب کا ہو، حکومت کی اولین ذمہ داری امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔  ایسے مواقع پر خصوصی انتظامات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر حکومت نے اپنی یہ ذمہ داری پوری کی ہوتی تو بہرائچ کا یہ افسوسناک واقعہ کبھی رونما نہ ہوتا۔ ‘‘

 بہرائچ فساد کیلئے سماجوادی پارٹی نے بھی بی جے پی کی ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ دریں اثناسماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر شیام لال پال بنارس پہنچ گئے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ بہرائچ میں جو بھی واقعہ ہوا ہے وہ بہت افسوسناک ہےاور  اس کیلئے ریاستی حکومت ہی ذمہ دار ہے۔

 کانگریس نے بہرائچ کے ساتھ ہی  پورے ملک کی ابتر صورتحال پر  بی جے پی کو اپنی زد پر لیا ہے۔ کانگریس نے بی جے پی کی ناکامی واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی کئی ریاستوں میں حالات کشیدہ ہیں۔ کئی جگہوں پر تشدد کے واقعات پیش آ رہے ہیں اور پولیس انتظامیہ وہاں بے بس دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ بہرائچ میں فساد کے بعد حالات ایسے پیدا ہو گئے ہیں کہ انٹرنیٹ تک بند کرنے کی ضرورت پڑ گئی۔ چھتیس گڑھ کے سورج پور میں ایک ہیڈ کانسٹیبل کی بیوی اور بیٹی کا بے رحمی سے قتل کئے جانے کے بعد لوگوں کا اشتعال عروج پر ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر میں بابا صدیقی کا برسرعام قتل کر دیا گیا۔

 پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں وہ مرکزی اور بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومتوں کو ہدف تنقید بنا رہی ہیں  اوران سےکچھ سوالات بھی پوچھ رہی ہیں۔   ویڈیو میںانہوں نے سوال کیا ہے کہ ’’مہاراشٹر سے لے کر اتر پردیش اور چھتیس گڑھ تک، قانون  کا نظام پوری طرح سے دم توڑ چکا ہے۔ جیل میں قید ایک مجرم مہاراشٹر میں دن دہاڑے  ایک لیڈر کو قتل کرا دیتا ہے۔ یوپی میں مورتی وِسرجن کے جلوس کے دوران تشدد بھڑک اٹھتا ہے اور چھتیس گڑھ میں عوام ایس ڈی ایم کو مارنے کیلئے سرعام دوڑاتے ہیں۔‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ یہ جنگل راج نہیں تو کیا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ نفرت کی یہ آگ کس نے اور کیوں پھیلائی؟ یہ بچے جو فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں، ان کی موت کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا پولیس اتنی ناکارہ  ہو چکی ہے کہ اس کی ناک کے نیچے تشدد و قتل ہو جاتا ہے اور وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہوئی ہے؟‘‘

ایک نظر اس پر بھی

بارہ بنکی: شرپسندوں کا مسجد پر حملہ، شکایت کے باوجود کارروائی نہ ہونے پر عوام میں غم و غصہ

اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں سلوری گواسپور علاقہ میں ہندوتوا شرپسند عناصر نے مسلمانوں کے گھروں کی املاک کے ساتھ رضا مسجد کو بھی نشانہ بنایا۔ مقامی رپورٹس کے مطابق، ۱۳ اکتوبر کو دسہرہ تہوار کے موقع پر مورتی وسرجن کے دوران کچھ شرپسند افراد دانستہً مسجد کے قریب جمع ہوئے اور ...

پرینکا گاندھی نے ’انتخابی سیاست‘ میں رکھا قدم، کانگریس نے وائناڈ لوک سبھا سیٹ سے بنایا امیدوار

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ’انتخابی سیاست‘ میں قدم رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آج جیسے ہی کانگریس پارٹی نے کیرالہ کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے پیش نظر پرینکا گاندھی کا نام بطور امیدوار اعلان کیا، ویسے ہی ان سوالوں پر فل اسٹاپ لگ گیا کہ وہ ...

جنوبی ہندوستان کی چار ریاستوں میں موسلادھار بارشوں کی وارننگ، تعلیمی ادارے بند، دفاتر میں گھروں سے کام کرنے کی ہدایت

ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جنوبی ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس موسمی صورتحال کے پیش نظر کئی اضلاع میں اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمل ناڈو، کرناٹک، پڈوچیری اور ...

یوپی، بہار اور راجستھان سمیت 15 صوبوں کی 2 پارلیمانی اور 48 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات

الیکشن کمیشن نے منگل کے روز مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی کے ساتھ ہی ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ 15 صوبوں کی 48 اسمبلی سیٹوں اور 2 پارلیمانی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے تاریخ سامنے آ گئی ہے۔