مسلم طلبہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پربھٹکل کے مولانا کا سوال؛ عیسائی مشنریس ہرجگہ پراسکول کھول سکتے ہیں تو مسلمان پیچھے کیوں ؟
بھٹکل یکم ستمبر (ایس او نیوز) ملک کے کونے کونے میں کرسچن مشنریس کے اسکول اورکالجس پائے جاتے ہیں اوران کے دروازے تمام مذاہب والوں کے لئے کھلے ہیں، اگر وہ ملک کے کونے کونے میں تعلیم گاہیں کھول سکتے ہیں تو مسلمان اس میدان میں پیچھے کیوں ہیں ؟ مسلمانوں کو بھی چاہئے کہ وہ ملک کے مختلف علاقوں میں (عصری) تعلیم گاہیں قائم کریں اور تمام مذاہب، تمام فرقوں اور ذاتوں کو بلاتفریق اپنی تعلیم گاہوں میں داخلے کے دروازے کھولیں، مسلمانوں کو چاہئے کہ اپنی تعلیم گاہوں کے ذریعے ملک کے بچوں کو پیار محبت اور امن اور بھائیی چارگی کی تعلیم دیں۔ یہ خطاب بھٹکل احمد سعید جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ پیش کرتے ہوئے مولانا جعفر فقی بھاو ندوی نے کیا۔
ملک کے کئی علاقوں میں اسکولوں اور کالجوں میں مسلمانوں کے ساتھ تفریق کے واقعات پیش آنے، کئی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد ٹیچروں کے ذریعے مسلم بچوں کو نشانہ بنائے جانے سمیت چھوٹے چھوٹے بچوں کے ذہنوں کو مسلمانوں کے خلاف ورغلانے جیسے واقعات پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ جن علاقوں میں ایسے واقعات پیش آئے ہیں، پہلی فرصت میں وہاں مسلمانوں کو اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے کی ضرورت ہے، مولانا نے کہا کہ تعلیم گاہوں کو صرف مسلمانوں کے لئے مخصوص نہ رکھیں بلکہ تمام مذاہب والوں کے لئے اس کے دروازے کھولیں۔ مولانا نے بتایا کہ ایک وقت ایسا تھا کہ ملک کے مسلم اسکولوں میں ہر دھرم اور ذات کا بچہ پڑھتا تھا، اب بھی ایسے تعلیمی ادارے موجود ہیں، مگر ہمیں اپنی تعلیمی اداروں کو ملک کے کونے کونے میں کھولنے کی ضرورت ہے، جہاں ماردھاڑ نہیں بلکہ پیار محبت اورآپسی بھائی چارگی سکھائیں، ٹیچر کے اخلاق کیسے ہونے چاہئے، ٹیچروں کا اپنے بچوں کے ساتھ کیسا سلوک ہونا چاہے، اپنے اسکولوں کے ذریعے اس کو عام کریں۔ اگر مسلمان اس میدان میں آگے بڑھتے ہیں تو ملک میں اس کے دورس نتائج ظاہر ہوں گے۔ مولانا نے کہا کہ اُستاد اور شاگرد کا رشتہ سب سے آٹوٹ اور مضبوط ہوتا ہے،اس رشتے میں اگر تشدد آگیا تو پھر اس رشتے کا خون ہوجائے گا۔ اگر مسلمانوں کی تعلیم گاہیں ہوں گی تو ان اسکولوں سے فارغ ہونے والے بچے قوم وملت کی ترقی کا سبب بنیں گے اور ملک کے مختلف حصوں میں مسلم بچوں کے ساتھ جو واقعات پیش آرہے ہیں، اس کا بھی سدباب ہوجائے گا۔