کستوری رنگن رپورٹ کے خلاف بنگلور میں ۲۱ نومبر کو ہوگا زبردست احتجاج؛ آتی کرم ہوراٹاسمیتی کریں گے شکتی پردرشن

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th November 2024, 12:20 AM | ساحلی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

سرسی 19 نومبر(ایس او نیوز) : جنگلات میں رہنے والے افراد اور سماجی کارکنان  21  نومبر کو بنگلور میں زبردست احتجاجی مظاہرہ "بنگلور چلو" منعقد کریں گے، جس کا مقصد ریاستی حکومت پر کستوری رنگن رپورٹ کو مسترد کرنے کا دباؤ ڈالنا ہے۔ مظاہرین مرکزی حکومت سے بھی مطالبہ کریں گے کہ وہ اس رپورٹ کو مکمل طور پر مسترد کرے، کیونکہ یہ ساحلی اور ملناڈ علاقوں کے لوگوں کی زندگی اور حقوق کے لیے شدید خطرہ ہے۔

اس مظاہرے میں ریاست کے 16 اضلاع کے جنگلات میں رہنے والے افراد اور کارکنان شرکت کریں گے، جن کا مقصد اپنی شکایات کو اجاگر کرنا اور جنگلاتی حقوق پر سپریم کورٹ کے موقف پر توجہ دلانا ہے۔ یہ مظاہرہ جنگلات میں رہنے والے افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط پیغام دے گا۔

کستوری رنگن رپورٹ کا اثر:
کستوری رنگن رپورٹ نے کرناٹک کے ۱۰ اضلاع کی ۱,۵۳۱ دیہاتوں کو ماحولیاتی طور پر حساس زون کے طور پر شناخت کیا ہے، جس میں ۲۰,۶۶۸ مربع کلومیٹر کا علاقہ شامل ہے۔ ان علاقوں میں رہنے والے کسانوں پر زرعی سرگرمیوں اور زمین کے استعمال پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے جنگلاتی علاقوں کے باشندوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ جنگلات میں رہنے والے افراد کو خدشہ ہے کہ اس رپورٹ کے نفاذ سے ان کے وراثتی زمینوں اور روزگار کے حقوق چھن جائیں گے۔

جنگلاتی حقوق کے مسائل:
کرناٹک میں جنگلاتی حقوق ایکٹ کے تحت ۲,۹۵,۰۴۸ درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے صرف ۱۵,۷۹۸ کو منظوری ملی۔ ان میں ۱۲,۴۸۱ قبائلی افراد، ۱,۹۷۶ روایتی جنگلاتی باشندوں، اور ۱,۳۴۱ اجتماعی مقاصد کے لیے تھیں، جو مجموعی طور پر صرف ۵ فیصد منظوری کی شرح بنتی ہے۔ ریاستی جنگلاتی حقوق جدوجہد کمیٹی کے صدر رویندر نائیک نے زیادہ تر درخواستوں کے مسترد ہونے کو "مایوس کن" قرار دیا اور جنگلات پر انحصار کرنے والے کمیونٹیز کے ساتھ ناانصافی پر تنقید کی۔

رویندرا نائک نے بتایا کہ بنگلور چلو مظاہرہ حکومت پر دباؤ ڈالنے کا ایک اقدام ہے تاکہ جنگلاتی باشندوں کے حقوق اور روزگار کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اور جنگلاتی حقوق ایکٹ کے تحت ان کے دعوؤں کو منصفانہ طور پر تسلیم کیا جا سکے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل: مرڈیشور میں 21 سے 23 نومبر تک مچھلیوں کا سب سے بڑا میلہ؛ 5 ہزار سے زائد اقسام کی نمائش، عالمی یوم ماہی گیری کے موقع پر شاندار پروگرام

معروف سیاحتی مرکز  مرڈیشور میں تاریخ ساز "مچھلیوں کا سب سے بڑا میلہ" 21 سے 23 نومبر تک منعقد ہونے جا رہا ہے، جس کا افتتاح وزیر اعلیٰ سدرامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار انجام دیں گے۔ورلڈ فشریس ڈے کی مناسبت سے  پہلی بار ساحلی کرناٹکا میں منعقد ہونے والے اس شاندار میلہ میں ...

شیرور: تین دن سے لاپتہ سید شبیر کی نعش برآمد

تین دن سے لاپتہ سید شبیر (68) کی نعش آج شیرور کے مُدرمکّی کھیت  سے برآمد ہوئی ہے۔ نعش دیکھنے سے پتہ چلا ہے کہ  تین دن پہلے ہی ان کی موت واقع ہوئی ہوگی، شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ  بی پی   کم ہونے کی وجہ سے نیچے گرگئے ہوں گے ، اس تعلق سے مکمل  جانکاری حاصل کرنے کے لئے نعش منی پال کے ...

کاروار : مطالبات منوانے کے لئے  21 نومبر کو ہوگا جنگل واسیوں کا "بینگلورو چلو" احتجاج

جنگلاتی زمینوں پر بسنے والے افراد کے حقوق کے لئے جد و جہد کر رہی 'ہوراٹا سمیتی' کے صدر رویندرا نائک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 21 نومبر کو جنگل واسیوں کی طرف سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے 'بینگلورو چلو' احتجاجی مظاہرہ ہوگا ۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: ونود تاوڑے پر پیسے بانٹنے کا الزام، ایف آئی آر درج

مہاراشٹر میں 20 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونے والی ہے، اور اس سے قبل ریاست میں سیاسی درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پال گھر کے ویرار علاقے میں ایک ہوٹل میں بی جے پی اور بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہو گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو ...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات: دوسرے مرحلے کی 38 نشستوں پر کل پولنگ کے لیے تیاریاں مکمل

جھارکھنڈ میں دوسرے اور آخری مرحلے کے انتخابات کل، 20 نومبر کو 12 اضلاع کی 38 نشستوں پر منعقد ہوں گے۔ اس حوالے سے پولنگ عملے کو آج روانہ کر دیا گیا۔ عملے کو ان کے متعلقہ مقامات تک پہنچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے، جن میں بسیں، ٹرینیں اور دیگر ذرائع شامل ہیں۔ روانگی کے موقع پر ...

انتخابی مہم کا آخری دن، بدھ کو مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور دیگر ریاستوں میں پولنگ

مہاراشٹر میں ایک مرحلے کی پولنگ، جھارکھنڈ میں دوسرے مرحلے کی پولنگ، اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات اور دیگر ریاستوں کے ضمنی انتخابات کے لیے انتخابی مہم آج یعنی پیر کی شام 5 بجے ختم ہو جائے گی۔ اس کے بعد 20 نومبر بدھ کو تمام انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہوگی، جبکہ ووٹوں ...