منگلورو : آن لائن فراڈ کا ایک اور معاملہ - 1.7 کروڑ روپے کا دھوکہ
منگلورو ، 23 / نومبر (ایس او نیوز) ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی اور سی بی آئی کے نام پر جھوٹے معاملوں میں ملوث ہونے اور گرفتار کیے جانے کی دھمکی دے کر آن لائن فراڈ کے ذریعے1.7 کروڑ روپے اینٹھنے کا تازہ معاملہ سامنے آیا ہے ۔
فراڈ کا شکار ہوئے شخص کی طرف سے سی ای این پولیس کے پاس درج کروائی گئی شکایت کے مطابق 11 نومبر کوٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی کا ایک آفیسر بتانے والے ایک شخص کا فون موصول ہوا کہ اس کے ٹیلی فون نمبر سے غیر قانونی سرگرمیاں انجام دئے جانے کے سلسلے میں ایک شکایت ممبئی اندھیری ایسٹ کے پولیس اسٹیشن میں درج ہوئی ہے ۔ اسے تنبیہ دی گئی کہ اگر اس نے فوری طور پر کچھ نہیں کیا چند گھنٹوں کے اندر اس کا فون کنکشن بند کر دیا جائے گا ۔
اس کے کچھ ہی دیر بعد پردیپ ساونت نامی ایک شخص کا فون آیا جس میں بتایا گیا کہ وہ نریش گویل نامی شخص کے ذریعے کیے گئے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ہے ۔ ساونت نے بتایا کہ کینرا بینک اندھیری ممبئی میں اس کے نام پرایک نقلی بینک اکاونٹ کھولا گیا ہے اور اسے غیر قانونی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اگر اس نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے رقم نہیں دی تو اسے گرفتار کر لیا جائے گا ۔
اس کے بعد وہاٹس ایپ ویڈیو کال موصول ہوا جس میں راہل کمار نے پولیس آفیسر کے روپ میں اور اکانکشا نے سی بی آئی آفیسر کے روپ میں اس سے بات کی اور کچھ دستاویزات دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ اس کے جرائم میں ملوث ہونے کے ثبوت ہیں ۔
شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ اس طرح 13 سے 19 نومبر کے عرصے میں فریب کاروں نے وقفے وقفے سے رقم ٹرانسفر کرنے کو کہا اور اس نے ان کی ہدایت عمل کرتے ہوئے 1.7 کروڑ روپے آر ٹی جی ایس کے ذریعے ادا کیے ۔ پھر اسے اپنے ساتھ ہوئی دھوکہ دہی کا یقین ہوگیا کہ تو اس نے پولیس سے رابطہ قائم کیا ۔
سی ای این پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے اور رقم کی منتقلی کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہے ۔ اسی کے ساتھ پولیس نے عوام کو خبر دار کیا ہے کہ اس طرح آنے والے فریب کاروں کے فون کا کالس اور ان کی دھمکیوں کا شکار نہ ہوں اور دھوکہ بازوں کے کھاتوں میں رقم منتقل کرنے سے گریز کریں ۔