منگلورو میں محکمہ زراعت کی ڈپٹی ڈائریکٹر رشوت لیتے ہوئے گرفتار
منگلورو، 22 / اکتوبر (ایس او نیوز) سرکاری اسکیم کے تحت باغبانی کے ایک پلانٹ اور عوام کو پودے تقسیم کرنے کا بل پاس کرنے کے لئے رشوت طلب کرنے پر محکمہ زراعت کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھارتمّا کو لوک آیوکتہ پولیس نے گرفتار کر لیا ۔
معلوم ہوا ہے کہ محکمہ زراعت میں زونل فاریسٹ آفیسر کی خدمات انجام دینے والے پرمیشور این پی نے سال 2022-23 اور 2023-24 میں پردھان منتری کرشی سینچائی 2.0 اسکیم کے تحت مختلف نوع کے 50 لاکھ روپے کے پودے مختلف گاوں میں عوام کو مفت فراہم کیے تھے ۔ پودے سپلائی کرنے والی نرسریز کو 18 لاکھ روپے اور پودے زمین میں بونے کے لئے جس شخص کو ٹھیکہ دیا گیا تھا اسے 32 لاکھ روپے ادا کرنا باقی تھا ۔
اگست 2023 میں پرمیشور ریٹائر ہوگیا ۔ اس پر ٹھیکیدار کی طرف سے واجب الادا رقم کے لئے دباو پڑ رہا تھا ۔ اس نے 4 اکتوبر کو محکمہ زراعت کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھارتمّا سے ملاقات کرکے بل پاس کرنے کا مطالبہ کیا تو بھارتمّا نے بل کی 15% رقم بطور رشوت طلب کی ۔ پھر دوبارہ رابطہ کرنے پر بھارتمّا نے رشوت کی رقم کچھ کم کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کی مانگ رکھی ۔
پرمیشور نے یہ بات لوک آیوکتہ پولیس کو بتائی جس کے بعد لوک آیوکتہ پولیس حرکت میں آگئی ۔ 12 اکتوبر کو جب بھارتمّا اپنے دفتر میں ایک لاکھ روپے کی رشوت وصول کر رہی تھی تو لوک آیوکتہ کے افسروں نے دھاوا بول دیا اور رشوت خور ڈپٹی ڈائریکٹر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ۔