منگلورو - بینگلورو نیشنل ہائی وے پر پہاڑیاں کھسکنے کے واقعات - ہائی وے پر موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت مکمل بند
منگلورو 20/جولائی (ایس او نیوز) منگلورو - بینگلورو نیشنل ہائی وے 275 پر سکلیشپور کے پاس چٹان کھسکنے کے بعد اس راستے پر موٹر گاڑیوں کی آمد متاثر ہوئی۔
اسی پس منظر میں سمپاجے اور مڈیکیرے کے درمیان کارتھوجی کے مقام پر مزید چٹانیں کھسکنے کا خطرہ دیکھتے ہوئے اس راستے پر ہر قسم کی موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت پوری طرح ممنوع قرار دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق چٹان کھسکنے کی وجہ سے ڈوڈا پٹیلے نامی علاقے میں ہائی وے پر گرے ہوئے ملبے اور کیچڑ میں ایک کار پھنس گئی ۔ ڈرائیور کسی قسم کے جسمانی نقصان سے محفوظ رہا جبکہ بہت سی بسیں اور موٹر گاڑیاں کیچڑ میں پھنس کر رہ گئیں۔
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہاسن کے ڈپٹی کمشنر نے نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کی طرف سے شاہراہ سے ملبہ ہٹانے اور مرمت کی کارروائی انجام دینے تک بطور احتیاط اس شاہراہ کو مکمل طور پر بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس وجہ سے دکشن کنڑا ڈسٹرکٹ پولیس نے کل صبح سے بینگلورو جانے والی موٹر گاڑیوں کو چارمڑی گھاٹ سے موڈیگیرے یا پھر سمپاجے گھاٹ سے مڈیکیرے اور میسورو کی طرف موڑ دیا۔
لیکن شام ہونے تک کوڈاگوڈپٹی کمشنر نے سمپاجے گھاٹ سے نیشنل ہائی وے 275 پر آنے والی ٹریفک پر رات 8 بجے صبح 6 بجے تک روک لگانے کا حکم جاری کیا ۔ کیونکہ نیشنل ہائی وے کے اسٹیٹ پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے کارتھوجی کے پاس چٹان کھسکنے کا خطرہ ظاہر کیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ چونکہ آئندہ چار دنوں تک کوڈاگو ضلع میں بھاری برسات ہونے کی پیشین گوئی کی گئی ہے اس لئے 22 جولائی تک رات کے وقت اس ہائی وے پر ٹریفک روک دی گئی ہے ۔ اس دوران صرف ایمرجنسی خدمات والی گاڑیوں کو ہی اس سڑک سے گزرنے کی اجازت رہے گی۔
چکمگلورو کے ایس پی وکرم اماٹے نے بتایا کہ نیشنل ہائی وے 73 پر چارمڑی گھاٹ سے آنے والی موٹر گاڑیوں پر بھی پابندی لگائی گئی ہے ۔ اس کی وجہ سے پرائیویٹ بس آپریٹرس کو اس راستے سے بھی بینگلورو جانے والی بسوں کو کینسل کرنا پڑا۔