منی پور میں بڑھتے تشدد پر کھرگے کا اظہار تشویش، کہا: مودی کی ڈبل انجن حکومت میں نہ ریاست یکجا ہے نہ محفوظ
نئی دہلی، 17/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) منی پور میں لاپتہ 6 افراد میں سے 3 کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد ریاست میں ایک بار پھر تشدد کی لہر دوڑ گئی۔ ہفتہ کے روز مشتعل مظاہرین نے تین وزراء اور چھ اراکین اسمبلی کے گھروں پر حملے کیے۔ حالات بگڑتے دیکھتے ہوئے حکومت نے پانچ اضلاع میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا اور مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، تاکہ مزید کشیدگی پر قابو پایا جا سکے۔
اس درمیان کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے منی پور میں ہو رہے تشدد کو لے کر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے "نہ منی پور ایک ہے، نہ منی پور سیف ہے"۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ڈبل انجن حکومت میں نہ تو منی پور ایک ہے، نہ ہی منی پور محفوظ ہے۔ مئی 2023 سے ریاست ناقابل برداشت درد، تقسیم اور بڑھتے تشدد سے گزر رہا ہے، جس کی وجہ سے یہاں لوگوں کا مستقبل برباد ہو چکا ہے۔ ہم پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی جان بوجھ کر منی پور کو جلانا چاہتی ہے کیونکہ وہ نفرت انگیز تقسیم کی سیاست کرتی ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے منی پور کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 7 نومبر سے اب تک کم سے کم 17 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ متاثرہ علاقوں کی فہرست میں نئے ضلع جوڑے جا رہے ہیں اور آگ سرحدی شمال مشرقی ریاستوں تک پھیل رہی ہے۔ کھڑگے نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ خوبصورت سرحدی ریاست منی پور میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ بھلے ہی آپ مستقبل میں منی پور جائیں، لیکن ریاست کے لوگ کبھی آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ یہاں کے لوگ کبھی نہیں بھولیں گے کہ آپ نے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا اور ان کے دکھوں کو دور کرنے اور حل تلاش کرنے کے لیے کبھی ان کی ریاست میں قدم نہیں رکھا۔