کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے جگدیپ دھنکھڑ کے رویے پر تنقید کی

Source: S.O. News Service | Published on 11th December 2024, 7:14 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 11/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا طرز عمل آئینی اصولوں کے خلاف ہے اور وہ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز انڈیا اتحاد کی جماعتوں نے راجیہ سبھا کے سیکریٹری کو عدم اعتماد کی تحریک کا نوٹس پیش کیا تھا۔ آج اس پر اپوزیشن کے ’انڈیا اتحاد‘ کی جماعتوں نے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔

کھڑگے کا کہنا تھا کہ نائب صدر کا عہدہ ملک کا دوسرا سب سے بڑا آئینی عہدہ ہے اور دھنکھڑ کا رویہ اس عہدے کی عزت کے منافی ہے۔ کانگریس صدر نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ تین سالوں میں دھنکھڑ کا زیادہ تر دھیان حکومت اور آر ایس ایس کی حمایت میں رہا ہے، جبکہ اپوزیشن کی آوازوں کو دبایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھنکھڑ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے مخالفین کی طرح دیکھتے ہیں اور ایوان میں ان کی آوازوں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ جب راجیہ سبھا کی کارروائی نہیں چلتی تو اس کا ذمہ دار چیئرمین ہیں، جو ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

کانگریس صدر نے مزید کہا کہ دھنکھڑ کے اس رویے نے ملک کی آئینی روایت کو مجروح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک لانے کا مقصد صرف دھنکھڑ کے جانبدارانہ رویے کا مقابلہ کرنا ہے تاکہ آئین کے مطابق ایوان کی کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

کھڑگے نے کہا کہ ان کی پارٹی کا دھنکھڑ کے ساتھ کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے، بلکہ یہ تحریک ملک کے آئین کی عزت اور ایوان کی کارروائی کی سلامتی کے لیے لائی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے حکومت کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ ملک کی آئینی اقدار کا تحفظ ضروری ہے، اور کوئی بھی شخص، چاہے وہ آئینی عہدے پر فائز ہو، اگر وہ جانبدارانہ رویہ اپنائے گا تو اس کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ اس تحریک کا مقصد صرف دھنکھڑ کے عہدے سے متعلق نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آئین اور ایوان کے اصولوں کی خلاف ورزی نہ ہو۔ کھڑگے نے کہا کہ ان کی پارٹی کا موقف واضح ہے کہ آئینی عہدوں پر فائز افراد کو غیر جانبدار ہونا چاہیے اور کسی بھی حکومت یا سیاسی جماعت کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے۔

کھڑگے نے دھنکھڑ کے طرز عمل کو ایک سنجیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس پر کارروائی نہیں کی جاتی تو یہ آئینی اقدار کی پامالی کے مترادف ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایوان کی کارروائی کو بہتر بنایا جائے اور ہر رکن کو اپنی آواز بلند کرنے کا پورا حق دیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل منیش سسودیا کو عدالت سے استثنیٰ: پولیس اسٹیشن میں حاضری سے چھوٹ

دہلی کے مبینہ شراب گھوٹالہ معاملے میں ملزم اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے آبکاری پالیسی سے جڑے بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کی شرائط میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت اب سسودیا کو ہفتے میں دو بار ...

’بی جے پی بدعنوانی کی کمائی سے حکومت بناتی ہے‘، بجلی کی نجکاری پر اکھلیش یادو یوگی حکومت پر برہم

اتر پردیش کے دو ڈسکام کی مجوزہ نجکاری کے حوالے سے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک بار پھر ریاست کی یوگی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بی جے پی بجلی کی نجکاری کرے گی، اس کے بعد بجلی کی قیمتیں بڑھائے گی، ملازمین کو چھانٹے گی، پھر ٹھیکے پر لوگ رکھے گی اور ...

کانگریس کا لوک سبھا اسپیکر کو خط: نظم و ضبط اور شائستگی کی ضمانت دینے کا مطالبہ

کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا ہے، جس میں بی جے پی کے ایم پی نیشی کانت دوبے کے راہل گاندھی کے خلاف دیے گئے نامناسب تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ سے حذف کرنے کی اپیل کی ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے واضح کیا کہ اسپیکر کے فیصلے کے بعد ہی ...

انڈیا اتحاد سپریم کورٹ سے کرے گا رجوع، انتخابات میں شفافیت کے مطالبے کے ساتھ ای وی ایم کی ’گڑبڑی‘ پر اعتراض

انڈیا (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) نے مہاراشٹر کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) میں مبینہ گڑبڑ کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اتحاد کے رہنماؤں نے انتخابات کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے ان مشینوں کے استعمال میں ...

کیرالہ کے 1400 لوگوں نے کویتی بینک سے لیا 700 کروڑ روپے کا قرض واپس نہیں کیا، بینک نے ایف آئی آر درج کرائی

کویت کے بینک ’کے ایس سی پی‘ (کویت شیئر ہولڈنگ کمپنی) نے کیرالہ کے مختلف تھانوں میں کئی لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ درج ایف آئی آر میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ تقریباً 1400 افراد نے کویت میں کام کرتے وقت بینک سے قرض لیا تھا اور ابھی تک ان کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ قرض ...