بابا صدیقی قتل کیس میں اہم ملزم بہرائچ سے گرفتار، نیپال بھاگنے کی کوشش ناکام
ممبئی، 12/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس نے 10 نومبر کو اہم شوٹر شیوکمار گوتم کو اترپردیش کے بہرائچ سے حراست میں لیا۔ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ لارنس بشنوئی گینگ نے اسے بابا صدیقی یا ان کے بیٹے ذیشان صدیقی میں سے کسی ایک کو نشانہ بنانے کا حکم دیا تھا۔ قتل کے بعد، گوتم نے نیپال فرار ہونے کی تیاری کی تھی، مگر پولیس کی فوری کارروائی نے اس کے منصوبے کو ناکام بنا دیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔
بابا صدیقی قتل کیس میں مرکزی شوٹر شیواکمار گوتم کو پولیس نے 10 نومبر کو اترپردیش کے ضلع بہرائچ سے گرفتار کر لیا ہے۔ تفتیش میں گوتم نے انکشاف کیا کہ لارنس بشنوئی گینگ نے اسے ہدف دیا تھا کہ وہ بابا صدیقی یا ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کو قتل کرے۔ اس نے بتایا کہ قتل کے بعد وہ پہلے اجین اور پھر ویشنو دیوی جانے کا ارادہ رکھتا تھا، اور اس کے بعد نیپال فرار ہونے کی تیاری کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق، قتل کے بعد گوتم چند دن پونے میں روپوش رہا، پھر جھانسی اور لکھنؤ کے مختلف علاقوں میں چھپا رہا۔ لکھنؤ میں اس نے نیا موبائل فون خریدا اور اپنے ساتھیوں سے رابطہ کیا۔ تفتیش کے دوران گوتم نے یہ بھی بتایا کہ قتل کے بعد اس نے اپنا حلیہ تبدیل کیا اور جائے وقوعہ پر رک کر بھیڑ کا حصہ بن گیا تاکہ اس پر شک نہ کیا جائے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، گوتم نے قتل سے پہلے لارنس بشنوئی گینگ کے رکن انمول بشنوئی سے بات کی تھی، جس نے اسے یقین دلایا کہ وہ جو کر رہا ہے وہ "خدا اور سماج کے لئے" ہے اور اسے اس پر شرمندگی محسوس نہیں کرنی چاہیے۔