رندیپ سنگھ سرجے والا کا الزام، کہا: مہاراشٹر میں سیاسی آشیرواد سے بندوق کلچر اور غنڈہ گردی کا آغاز ہوا
ممبئی، 18/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)بی جے پی کی شندے حکومت کے تحت ممبئی اور مہاراشٹر میں غنڈہ گردی میں اضافہ ہو چکا ہے اور خطرناک مجرم آزادانہ گھوم رہے ہیں۔ لارنس بشنوئی جیسے بدنام مجرم سابرمتی جیل سے بالی ووڈ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، فیس بک لائیو پر قتل کی ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں، تھانے میں کھلی فائرنگ کی جا رہی ہے اور سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل جیسے سنگین واقعات پیش آ چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ غنڈوں کا مرکز بن چکی ہے اور بدمعاش حکومت کے معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے کی بدنام گینگسٹر گجا مارنے سے ملاقات سیاسی رہنماؤں اور غنڈوں کے گٹھ جوڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔
آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ریاست کی مہایوتی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مہایوتی حکومت کے دوران سیاسی آشیرواد سے مہاراشٹر میں بندوق کا کلچر اور غنڈہ گردی کا آغاز ہوا۔ تلک بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ مہاوتی حکومت کی 'بی کمپنی' نے ریاست میں ٹینڈر اور ٹھیکے دینے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی ہے۔ اس بی کمپنی نے مہاراشٹر کی صنعتی ترقی میں رکاوٹ ڈالی ہے اور ریاست کی صنعتیں، سرمایہ کاری اور نوکریاں دوسرے علاقوں میں منتقل کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ گرینڈ الائنس کے دور میں مہنگائی کو بڑھا کر عوام کی زندگی عذاب بنا دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس 'بی کمپنی' نے ممبئی کو گروی رکھ لیا ہے اور 2020 میں جی وی کے کمپنی سے ای ڈی اور سی بی آئی کی کارروائی کے ذریعے ممبئی ایئرپورٹ اڈانی کے حوالے کر دیا۔ اب دھاراوی کی زمین اڈانی کے گلے میں ڈالی جا رہی ہے، دھاراوی کی 429 ایکڑ زمین کے بدلے اڈانی کو ممبئی میں کرلا ڈیری، مٹی آئی لینڈ، مولنڈ، کنجر مارگ، دیونار ڈمپنگ گراؤنڈ، اور میٹھاگرچی سمیت 990 ایکڑ زمین دی جا رہی ہے۔ اڈانی کو دھاراوی بحالی پروجیکٹ کے تحت 786 لاکھ مربع فٹ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ ممبئی اب اڈانی کی ریاست بن چکا ہے، اور اس شہر میں کسی بھی بلڈر کو 40فیصد ٹی ڈی آر اڈانی سے لینا پڑے گا۔
الیکشن سے پہلے ایکناتھ شندے نے ممبئی کے داخلی دروازے پر پانچ دروازوں پر چھوٹی گاڑیوں کے لیے ٹول بند کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن یہ محض ایک لالی پاپ ثابت ہوا۔ ٹول معافی دینے کے ساتھ ہی ایکناتھ شندے نے 35 سال تک ٹول وصولی کا معاہدہ کر لیا ہے۔ ایم ایم آر ڈی کے علاقے میں سڑکوں کا ٹھیکہ جینت مہیسکر کی کمپنی کو دیا گیا ہے، جو اب دیوالیہ ہو چکی ہے۔ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا اس ٹول معافی کے ذریعے مہیسکر کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟ دوسری طرف، تھانے بوریولی ٹنل کا کام میگھا انجینئرنگ کمپنی کو دیا گیا ہے، جس کمپنی نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کو 990 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا۔