جئے رام رمیش کا دعویٰ: مہاراشٹر میں انتخاب سے قبل مہایوتی حکومت نے ’مودانی‘ کو دیا تھا فائدہ، پیش کیے ثبوت
ممبئی، 18/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس نے مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت پر مسلسل الزام عائد کیا ہے کہ اس نے اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوامی مفاد کے خلاف پالیسیاں بنائیں۔ اب اس سلسلے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کچھ اہم دستاویزی ثبوت پیش کیے ہیں۔ انھوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انھوں نے 15 اکتوبر کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد کی صورتحال کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتخابات کے قریب مہایوتی حکومت نے اپنے آخری دنوں میں کیا کچھ کیا تھا۔‘‘ جئے رام رمیش نے اس کے بعد حکومت کے کئی اہم فیصلوں کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔
جئے رام رمیش نے مہایوتی حکومت کے ذریعہ عوام مخالف اور ’مودانی‘ کے حق میں لیے گئے فیصلوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’15 ستمبر 2024 کو مودانی کو مہاراشٹر میں 6600 میگاواٹ بجلی سپلائی کا کانٹریکٹ ملا، وہ بھی بڑھی ہوئی صارف قیمتوں پر۔ مہاراشٹر کے لوگوں کو زیادہ پیسے دینے ہوں گے۔ 30 ستمبر 2024 کو 255 ایکڑ ماحولیاتی طور سے بے حد نازک سالٹ پین اراضی مودانی کو سونپ دی گئی۔ 10 اکتوبر 2024 کو مدھ میں 140 ایکڑ زمین مودانی کو سونپی گئی۔ 14 اکتوبر 2024 کو ممبئی میں دیونار لینڈ فل سے 124 ایکڑ زمین مودانی کو سونپی گئی۔‘‘
ان حقائق کو پیش کرنے کے بعد جئے رام رمیش نے لکھا ہے کہ ’’مہایوتی کے سرکردہ لیڈران کے ذریعہ حالیہ تبصروں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مہایوتی حکومت مودانی کے پروجیکٹس کو آگے بڑھانے کے لیے اتنی جلدی میں کیوں تھی۔ لیکن مہاراشٹر کے لوگ ان کھیلوں کو پہلے ہی دیکھ چکے ہیں۔ وہ یقینی طور سے مہا وکاس اگھاڑی کو واضح اور نتیجہ خیز مینڈیٹ دیں گے۔‘‘