مہاراشٹر حکومت کا سخت اقدام: غیر ہندو طلبہ پر ایس ٹی کوٹہ کے غلط استعمال کا الزام

Source: S.O. News Service | Published on 8th November 2024, 10:45 PM | ملکی خبریں |

ممبئی،8/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹر حکومت نے غیر ہندو طلبہ کی جانب سے ایس ٹی کوٹہ کے ’غلط استعمال‘ کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔ نئے حکومتی فیصلے کے تحت صرف قبائلی برادری کے ہندو طلبہ ہی اس مخصوص کوٹہ کی مراعات حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ حکومت نے ایسے طلبہ کی شناخت کا عمل شروع کر دیا ہے جو غیر ہندو مذہب سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اس کوٹہ کے تحت داخلہ حاصل کر رہے ہیں۔

ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کوٹہ قبائلی ہندو برادری کی تعلیم اور روزگار کے مواقع میں بہتری کے لئے مختص کیا گیا تھا، تاکہ اس برادری کے طلبہ کو دیگر معاشرتی گروہوں کے مقابلے میں مساوی مواقع مل سکیں۔ تاہم، اطلاعات ہیں کہ غیر ہندو طلبہ اس کوٹہ کا فائدہ اٹھا کر مخصوص قبائلی برادری کے حقوق میں مداخلت کر رہے ہیں۔

اس معاملے پر مہاراشٹر حکومت کے وزیر تعلیم نے بتایا کہ مخصوص کوٹہ کا مقصد قبائلی ہندو طلبہ کے لئے تعلیمی اداروں میں مخصوص نشستیں محفوظ کرنا تھا تاکہ انہیں معاشرتی لحاظ سے اوپر اٹھنے کا موقع ملے۔ ان کے مطابق، غیر ہندو طلبہ کے داخلے اس نظام کے ساتھ ناانصافی ہیں اور اس پر روک لگانا ضروری ہے۔

ریاست میں نئے اقدامات کے تحت داخلے کے وقت طلبہ کے مذہبی ریکارڈ اور قبائلی شناخت کی جانچ مزید سخت کی جائے گی۔ حکومتی بیان کے مطابق، مختلف اداروں کو یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ایسے طلبہ کی نشاندہی کریں اور ان کے داخلوں پر پابندی عائد کریں جو ان اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت نے کہا کہ کوٹہ کا حقیقی فائدہ مستحق قبائلی ہندو طلبہ کو ہی ملنا چاہئے، تاکہ وہ معاشرتی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

یہ فیصلہ مہاراشٹر میں ایک بڑے تعلیمی مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کا حصہ ہے جس میں یہ یقینی بنایا جائے کہ ریاست کے پسماندہ قبائلی طلبہ کو ان کے حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔ اس پالیسی پر مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کے درمیان بحث بھی جاری ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے دیگر برادریوں کے طلبہ پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں مقبرہ پر قبضہ کرنے پر سپریم کورٹ RWA پر گرم؛ پوچھا ؛ ایسا کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟

سپریم کورٹ نے ڈیفنس کالونی رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن (RWA) کو دہلی کی تاریخی لودی دور کے مقبرہ  پر غیر قانونی قبضہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ میں RWA سے سوال کیا، "آپ کو دہلی میں لودی دور کی گمٹی پر قبضہ کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟" عدالت نے آثار قدیمہ کے سروے آف ...

ہریانہ کی فی کس آمدنی ملک میں دوسرے نمبر پر، مگر 70 فیصد آبادی بی پی ایل فہرست میں شامل!

ہریانہ ملک کی خوشحال ریاستوں میں شمار کی جاتی ہے، جہاں فی کس آمدنی کے لحاظ سے قابل ذکر ترقی ہوئی ہے۔ یہاں کے کئی دیہی علاقے ملک کے بڑے شہری علاقوں کو بھی پیچھے چھوڑتے ہیں۔ مگر حالیہ اعداد و شمار نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ریاست کی صارفین اور سپلائی وزارت کے ڈیٹا کے مطابق، ہریانہ ...

مرکزی حکومت کی بڑی کارروائی، جعلسازی میں ملوث 4.5 لاکھ بینک اکاؤنٹس منجمد

مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کے پس منظر میں سخت کارروائی کرتے ہوئے تقریباً ۵ء۴؍ لاکھ ’’میول اکاؤنٹس‘‘ کو منجمد کردیا ہے۔ سائبر جرائم میں روپوں کو ٹرانسفر کرنے کیلئے ان اکاؤنٹس کا استعمال کیا جا رہا تھا۔

یوپی پی ایس سی امتحانات کے طریقہ کار پر طلبا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، کانگریس اور ایس پی کی سخت مذمت

یو پی پی ایس سی امتحانات میں نارملائزیشن کے خاتمے اور امتحانات کو ایک دن اور ایک پالی میں منعقد کرنے کے خلاف طلبا کا احتجاج شدت اختیار کر چکا ہے۔ الہ آباد (پریاگ راج) میں یو پی پی ایس سی کے دفتر کے باہر 20 ہزار سے زائد طلبا 25 گھنٹے سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ احتجاج کے دوسرے دن قومی ...

سنجے راؤت کا مہاراشٹر انتخابات میں پیسہ استعمال کا الزام، مہایوتی حکومت اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی ماحول شدت اختیار کر چکا ہے اور دونوں سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس صورتحال میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے مہایوتی اتحاد پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جن میں الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی سوالات ...

کیرالہ: ہندو واٹس ایپ گروپ بنانے پر آئی اے ایس افسر معطل، حکومت نے کارروائی کی ہدایت دی

پیر کے روز کیرالہ حکومت نے ایک آئی اے ایس افسر کو مبینہ طور پر ہندو واٹس ایپ گروپ بنانے کے الزام میں معطل کر دیا۔ معطل کیے گئے افسر کا نام گوپال کرشنن بتایا جا رہا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مذہبی بنیادوں پر ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا تھا۔ اس گروپ کا نام ’ملّو ہندو ...