مہاراشٹر انتخاب:6 نومبر کو ایک اسٹیج پر راہل، ادھو اور شرد؛ انتخابی گارنٹیوں کا اعلان متوقع
ممبئی، 30/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ انتخابی ریلیاں اور اجلاس تیزی سے جاری ہیں، اور کانگریس نے حالیہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے سرکردہ رہنما، راہل گاندھی، ادھو ٹھاکرے، اور شرد پوار، جلد ہی ایک اسٹیج پر نظر آئیں گے۔ معلومات کے مطابق، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر، راہل گاندھی، ۶؍ نومبر کو ایم وی اے کی ایک اہم تقریب میں شرکت کے لیے ممبئی کا دورہ کریں گے۔ اس موقع پر، شیوسینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، این سی پی کے سینئر رہنما شرد پوار اور ایم وی اے کے دیگر لیڈران بھی موجود ہوں گے۔ راہل گاندھی اس موقع پر ریاست کے لیے کانگریس کی انتخابی گارنٹی کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔
20 نومبر کو ایک ہی مرحلہ میں ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر 30 اکتوبر کو کانگریس نے ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران پارٹی نے بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی کی مہایوتی کو ’بھرشٹ یوتی‘ (بدعنوان اتحاد) قرار دیا۔ ساتھ ہی ریاستی حکومت کی ناکامیوں کو بھی شمار کرایا۔ پریس کانفرنس میں مہایوتی حکومت کے رپورٹ کارڈ کے خلاف فرد جرم (بک لیٹ) بھی لانچ کیا گیا۔
اس پریس کانفرنس سے مہاراشٹر کانگریس انچارج رمیش چنیتھالا نے خطاب کیا۔ انھوں نے بتایا کہ کانگریس ہم خیال سماجوادی پارٹی سے بات کر رہی ہے اور ریاست میں ایم وی اے کی حکومت تشکیل دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ چنیتھالا نے کہا کہ ’’ہم سماجوادی پارٹی سے بات کر رہے ہیں۔ ہمارا ہدف مہاراشٹر میں ایم وی اے حکومت بنانا ہے اور ہم اپنے ہدف پر کام کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے ’لاڈلی بہن‘ منصوبہ پر لگائی گئی روک کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ای سی آئی نے مہاراشٹر حکومت کی لاڈلی بہن منصوبہ پر روک لگا دی ہے، کیونکہ ریاستی حکومت کے خزانے میں پیسے نہیں ہیں۔ حکومت کی طرف سے مہاراشٹر کی خواتین کو پیسہ نہیں مل رہا ہے۔ یہ سب انتخاب سے قبل بولا گیا جھوٹ تھا۔‘‘
اسمبلی انتخاب میں ایم وی اے کے امکانات پر بات کرتے ہوئے مہاراشٹر کانگریس انچارج نے کہا کہ ’’سبھی 288 سیٹوں پر ایم وی اے کے امیدواروں نے پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا ہے۔ اگر آپ ایم وی اے کے ساتھ مہایوتی کا موازنہ کرتے ہیں تو ہمارے گروپ میں کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ مہایوتی اب ختم ہو چکی ہے۔ ہم ایم وی اے میں سبھی پارٹیوں کو یکساں درجہ دیتے ہیں۔ مہاوتی میں بی جے پی نے این سی پی اور شیوسینا کی سیٹوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ واضح پیغام ہے کہ بی جے پی اپنے اتحادی ساتھیوں کو ختم کرنا چاہتی تھی۔ ہم نے صرف انہی امیدواروں کو اے بی فارم دیا ہے جن کے نام کا اعلان پارٹی نے کیا تھا۔ جن کانگریس لیڈران نے آزادانہ طور سے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا، انھیں اپنا فارم واپس لے لینا چاہیے۔‘‘