مودی کو کرناٹک میں بی جے پی کی "نقصان دہ وراثت" کی تحقیقات کرنی چاہئیں: سدارمیا

Source: S.O. News Service | Published on 3rd November 2024, 11:12 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 3/ نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے حالیہ دنوں میں کانگریس حکومت پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریکارڈ کی جانچ کریں۔ سدارمیا نے کہا کہ مودی کو کرناٹک میں بی جے پی کی "تباہ کن وراثت" کی تحقیقات کرنی چاہئے، تاکہ عوام کے سامنے حقائق لائے جا سکیں۔

مسٹر سدارمیا نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ انہوں نے ریاست میں ایک تباہ کن وراثت چھوڑ دی ہے، اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے اپنے پانچ بڑے وعدوں کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت 52,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جبکہ سرمایہ کاری کی ترقی کے لیے 52,903 کروڑ روپے کے اضافی وعدے بھی کیے گئے ہیں۔ سدارمیا نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدامات عوام کی بھلائی کے لیے کیے جا رہے ہیں اور ریاست کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے جمعہ کے روز بی جے پی کے دور میں مبینہ 40 فیصد کمیشن گھپلہ کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پچھلی حکومت نے ریاست کے وسائل کو اس طرح منتقل کیا کہ جس کی وجہ سے کرناٹک کی ترقی میں رکاوٹ آئی۔ سدارمیا نے کہا کہ اب ہم اسی 40 فیصد کمیشن کو عوام کی خدمت کے لیے استعمال کر رہے ہیں تاکہ ریاست کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت عوام کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے اور تمام وسائل کو درست طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ بی جے پی کی حقیقی کامیابی کیا ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی نے بدعنوانی کو فروغ دیا، کرناٹک کو قرضوں میں ڈبو دیا اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے صرف تشہیر پر انحصار کیا۔ سدارمیا نے اس بات پر زور دیا کہ بی جے پی کی حکمت عملی عوامی مفادات کے خلاف ہے، اور اس کے نتیجے میں ریاست کی ترقی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان حقائق کو سمجھیں اور بہتر مستقبل کے لیے صحیح فیصلے کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

وقف جائیدادوں کی مسماری کے لیے بی جے پی نے 216 مقدمات میں جاری کئے تھے 6 نوٹس ؛ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بومئی کے یو ٹرن پراُٹھائے سوال

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے وقف جائیدادوں کے حوالے سے کیے گئے یوٹرن پر سوال اٹھایا ہے۔ سدارامیا نے یاد دلایا کہ بومائی نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران وقف جائیدادوں کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا تھا، لیکن اب سیاسی مقاصد کے تحت ان ...

بینگلور میں ہوگامسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29 واں اجلاس؛ تیاریاں جاری؛ اجلاس میں وقف ترمیمی بل کو لے کر طے کی جائے گی آئندہ کی حکمت عملی

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں اجلاس 23اور24نومبر کو بنگلور کے دارلعلوم سبیل الرشاد میں منعقد ہوگا۔ جس کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے پرسنل لاء بورڈ کے نمائند ے شرکت کریں گے۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریڑی مولانا فضل ...

کرناٹک میں وقف زمین کا تنازعہ :حقوق کی بازیابی یا سیاسی مفادات کی بھینٹ؟۔۔۔۔۔ از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف زمینوں کا تنازعہ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات کو بھی بے چینی میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ زمینیں، جو وقف کی امانت ہیں اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کی گئی تھیں، اب حکومتی مداخلت، سیاسی دعوؤں، اور مقامی کسانوں کے ...

ہمارا ماڈل ملک بھر کے لیے مثال بن رہا ہے، بی جے پی بھی اپنا رہی ہے: ڈی کے شیوکمار

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کیے گئے ’غیر حقیقی وعدوں‘ پر تنقید کا بھرپور جواب دیا۔ شیوکمار نے کہا کہ ’’ہماری عوامی فلاحی اسکیمیں ملک کے لیے ترقی کا نمونہ بن رہی ہیں اور ان کی کامیابی پورے ملک میں ...

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسو ایوارڈز تقریب میں 69 شخصیات کو اعزازات، کنڑا زبان کے فروغ پر وزیراعلیٰ نے دیا زور

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسوا کے موقع پر جمعہ، یکم نومبر کو وزیر اعلیٰ سدارامیا نے 69 ممتاز شخصیات کو اعزازات سے نوازا۔ ان شخصیات میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے انجام دینے اور کرناٹک کی خدمت میں مثالی کردار ادا کرنے والے افراد شامل ہیں، جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور مصنف ...