لوک سبھا انتخابات: اُترا کنڑا میں بی جے پی کو پھر ملی جیت؛ بھٹکل میں سب سے زائد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود کانگریس امیدوار کو تین لاکھ ووٹوں سے شکست
بھٹکل 4/جون (ایس او نیوز) اُترکنڑالوک سبھا حلقہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ساتویں مرتبہ جیت درج کرنے میں کامیاب رہیں حالانکہ اِس بار بی جے پی نے اپنے فائر برانڈ اُمیدوار اننت کمار ہیگڈے کو میدان میں نہیں اُتارا تھا۔
لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کی طرف سے اُترکنڑا حلقہ کےلئے کرناٹک کے سابق اسپیکر اور سرسی کے سابق رکن اسمبلی ویشویشور ہیگڈے کاگیری کو میدان میں اُتارا گیا تھا، جبکہ کانگریس کی طرف سے اس بار ضلع بیلگام کے خانہ پور کی سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو میدان میں اُتارا گیا تھا۔ مگر کاگیری نے ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو 3,37,919 ووٹوں سے ہرادیا۔
ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو سب سے زیادہ ووٹ بھٹکل میں ملے تھے البتہ لوک سبھا کے تحت آنے والے تمام آٹھوں اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کو ہی اکثریت حاصل رہی اور ہر طرف کانگریس اُمیدوارکو بی جے پی کے مقابلے میں ہزاروں ووٹ کم ہی ملے۔
بتاتے چلیں کہ بھٹکل میں کانگریس کی ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو سب سے زیادہ 67885 ووٹ ملے، جبکہ بی جے پی کے ویشویشور ہیگڈے کاگیری کو 100228 ووٹ ملے، یعنی بھٹکل میں بھی نمبالکرکو کاگیری کے مقابلے میں 32343 ووٹ کم پڑگئے۔ اسی طرح کانگریس اُمیدوار کو یلاپور میں 64066 ووٹ ملے لیکن کاگیری نے ییہاں بھی82453 ووٹ حاصل کرکے نمبالکر سے آگے رہے جبکہ تیسرے نمبر پر کانگریس کو سب سے زیادہ سرسی میں 60124 ووٹ ملے ، اوریہاں بھی کاگیری نے 82453 وووٹ حاصل کرکے 18387 ووٹوں سے سبقت برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔
دوسری طرف بی جے پی کو سب سے زیادہ ووٹ کاروار میں 113317 ووٹ اور خانہ پور میں 107978 ووٹ ملے۔ بالجملہ بی جے پی کے کاگیری نے تمام حلقوں میں آگے ہی رہے۔ اور تین لاکھ سے بھی زائد ووٹوں سے شاندار جیت درج کی۔
یاد رہے کہ بی جے پی نے 1996 کے انتخابات کے بعد مسلسل ساتویں بار اترا کنڑ اسیٹ جیتنے میں کامیاب رہی ہے، صرف 1999 کے انتخابات میں کانگریس کی مارگریٹ الوا کو یہاں ایک مرتبہ جیت حاصل ہوئی تھی۔
BJP clinches seventh victory in Uttara Kannada; Kageri triumphs over Nimbalkar by over 3 lakh votes