کنگنا رناوت کے نازیبا تبصرہ کیس میں خصوصی عدالت کا نوٹس، 28 نومبر تک جواب طلب
نئی دہلی، 13/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کسان تحریک کے دوران اپنے بیان اور مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں۔ آگرہ کی عدالت نے انہیں اپنا موقف پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ مقدمہ وکیل رما شنکر شرما کی جانب سے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں دائر کیا گیا تھا، جس کی سماعت منگل کو ہوئی۔
مدعی وکیل رما شنکر شرما کی طرف سے وکیلوں کی بحث سننے کے بعد خصوصی عدالت کے جج انوج کمار سنگھ نے کنگنا رانوت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اپنا موقع پیش کرنے کے لیے 28 نومبر تک کا وقت دیا ہے۔
وکیل رما شنکر شرما نے 11 ستمبر 2024 کو خصوصی عدالت، ایم اپی - ایم ایل اے کے سامنے ایک درخواست دی تھی۔ اس میں الزام لگایا تھا کہ 26 اگست 2024 کو کنگنا رانوت کے ذریعہ دہلی بارڈر پر دھرنا پر بیٹھے کسانوں کے لیے نازیبا تبصرہ کیا گیا۔ اس درخواست میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے سلسلے میں بھی توہین آمیز باتیں کہنے کا کنگنا پر الزام لگایا گیا تھا اور ان بیانات کو پورے ملک کے عوام کی توہین بتاتے ہوئے مقدمہ درج کرکے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
وکیل رما شنکر شرما کا کہنا ہے کہ کسان ملک کے انّ داتا ہیں۔ انہیں قاتل اور عصمت دری کرنے والا بتانے والی بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رانوت پر ملک سے غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا بھی مذاق اڑایا جو پورے ملک کی توہین ہے۔ شرما نے کہا کہ میں بھی ایک کسان کنبہ سے تعلق رکھتا ہوں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے لاکھوں کروڑوں کسانوں کی توہین کی ہے، جس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔