آپ سب کو بے وقوف بنا سکتے ہیں، لیکن خود کو نہیں وکلاء سے چیف جسٹس آف انڈیانے کہا:قانونی پیشہ پروان چڑھے گا یا ختم ہوگا، یہ آپ کی ایمانداری پر منحصر
ممبئی، 18/ستمبر(ایس او نیوز/ایجنسی)چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے وکلاء سے خطاب کے دوران اتوار کو کہا کہ آپ سب کو بے وقوف بنا سکتے ہیں، لیکن خود کو نہیں - ہمارا قانونی پیشہ پھلے پھولے گا یا فنا ہوگا، اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم اپنی دیانت برقرار رکھتے ہیں یا نہیں - یہ طوفان سے نہیں مٹتا، یہ چھوٹی چھوٹی رعایتوں اور سمجھوتوں سے مٹ جاتا ہے جو کبھی کبھی وکیل اور جج اپنے مؤکلوں کو دیتے ہیں -چندرچوڑ نے یہ باتیں مہاتما گاندھی مشن یونیورسٹی میں بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ اور بامبے ہائی کورٹ کے سامنے کہیں -
ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں سی جے آئی نے کہاکہ ہم سب اپنے ضمیر کے ساتھ سوتے ہیں - وہ ہر رات سوال کرتا رہتا ہے- ہم یا تو دیانتداری کے ساتھ زندہ رہیں گے یا خود تباہی کے ساتھ-
سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا کہ وکلا ء کو عزت تب ملتی ہے جب وہ ججوں کا احترام کرتے ہیں اور ججوں کو عزت تب ملتی ہے جب وہ وکلا ء کا احترام کرتے ہیں - ایسا اس وقت ہوتا ہے جب دونوں کو لگتا ہے کہ دونوں انصاف کے ایک ہی پہیئے کے حصے ہیں -
عدلیہ میں خواتین کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنس اکیلے عورت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ مرد کا بھی مسئلہ ہے- میرا ماننا ہے کہ ہندوستانی قانونی پیشے کو درپیش فوری چیلنجوں میں سے ایک مساوی مواقع کے پیشے کو تشکیل دینا ہے- اس کی وجہ یہ ہے کہ آج قانونی پیشے کا ڈھانچہ اب سے 30یا 40سال بعد اس کی وضاحت کرے گا-
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے قانون کے طالب علموں کو مشورہ دیا کہ جب آپ کو موقع ملے دوسروں کو اوپر اٹھا لیں - اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کس قسم کے وکیل بنیں گے، پیشے کو مزید لچکدار بنانے میں مدد کریں -