کنداپور تعلقہ میں ہیضہ کے مشتبہ معاملات - 200 افراد ہوئے متاثر - تحصیلدار نے کیا متاثرہ علاقے کا دورہ

Source: S.O. News Service | Published on 5th October 2024, 5:11 PM | ساحلی خبریں |

کنداپور، 5 / اکتوبر(ایس او نیوز) کنداپور تعلقہ کے اپوندا گرام پنچایت میں آنے والے مڈیکل اور کرکیکالی علاقے میں دو سو افراد بیمار ہوگئے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ ہیضہ (کالرا) کا شکار ہوئے ہیں ۔
    
اطلاع ملنے پر تحصیلدار پردیپ اور محکمہ صحت کے افسران نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور حالات کے جائزہ لیا ۔ افسران نے بتیا کہ عوام کو چونکہ ہیضہ کا شبہ ہے اس لئے متاثرہ علاقے سے پنچایت کے ذریعے سپلائی کیے جا رہے پینے کے پانی کے نمونے حاصل کیے جائیں گے اور انہیں  پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی جانچ کے لئے بھیجا جائے گا ۔ جانچ رپورٹ حاصل ہونے کے بعد ضروری اقدامات کیے جائیں گے ۔ علاقے کے دوررے کے موقع پر تعلقہ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر راجیش، تعلقہ پنچایت سی ای او بھارتی وغیرہ موجود تھے ۔ 
    
محکمہ صحت کے افسران نے بتایا کہ یہ مرض پانی سے پھیلا اور پھر ایک دوسرے کو متاثر کرتا جا رہا ہے ۔ تقریباً 145 افراد علاج و معالجے کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ تین مریضوں کو کنداپور اور بیندور کے سرکاری اسپتال میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے ۔ کچھ مریض پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی زیر علاج ہیں اور کچھ مریض گھر پر خود ہی اپنا علاج کر رہے ہیں ۔ البتہ اب تک کوئی سنگین معاملہ سامنے نہیں آیا ہے ۔ 
    
معلوم ہوا ہے کہ بیندور پرائمری ہیلتھ سنیٹر میں مریض کے علاج میں شامل رہی ایک نرس بھی اس مرض سے متاثر ہوئی ہے اور اب وہ زیر علاج ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل نیشنل ہائی وے پر کار بے قابو ہوکر گارڈن میں گھس گئی

  ہلکی بارش کے دوران ایک ماروتی سوئفٹ کار ڈرائیور کے ہاتھوں  بے قابو ہوکر  میونسپل گارڈن میں گھس گئی، کار کو تھوڑا بہت نقصان پہنچا ہے، البتہ کار پر ڈرائیور اکیلا تھا، جس کی وجہ سے  معمولی زخموں کے ساتھ وہ محفوظ رہ گیا۔ حادثہ جمعہ کی شب قریب  گیارہ بجے   پیش آیا۔

بھٹکل: ندی میں پھسل کر ڈوبنے والے کسان کی لاش دو دن بعد برآمد

 منگل کے روز باغبانی کا کام مکمل کرنے کے بعد قریبی ندی میں ہاتھ پاؤں دھونے کے دوران غلطی سے ندی میں پھسل کر گرنے والے ایک کسان کی لاش آج جمعرات کو برآمد کر لی گئی۔ متوفی کی شناخت 52 سالہ رامیا کرشنا گونڈا کے طور پر ہوئی ہے۔