کنداپور 25/ اگست (ایس او نیوز) گیارہ سال قبل ہوئے سوجنیا نامی نوجوان لڑکی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کی دوبارہ تفتیش کا مطالبہ کرتے ہوئے سوجنیا کے لئے انصاف کی جد و جہد کے لئے قائم کنداپور اور بیندور کی کمیٹیوں کی طرف سے کنداپور کے شاستری سرکل پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
مظاہرے کی قیادت کرنے والے مہیش شیٹی تھیماروڈی نے اس موقع پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ " میں سوجنیا کو انصاف دلانے کے لئے گزشتہ 11 سال سے جد وجہد کر رہا ہوں اور کسی قسم کے احتجاج کے لئے میں تیار ہوں۔ ناانصافی کرنے کو اس زمین پر جینے کا حق نہیں ہے۔ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم پوری ریاست میں اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ اس لڑائی میں کوئی بھی رکاوٹ پیدا نہیں کر سکتا۔ ہم ہندو مذہب کی بنیادوں کو ہلنے نہیں دیں گے۔ اسے درست کرنا ہمارا مقصد ہے۔ ہم ہندو دھرم کے حامی ہیں ۔ "
مہیش شیٹی نے مزید کہا :" سچائی ، انصاف اور اخلاق کہاں ہے ؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ دھرمستھلا میں انصاف نہیں مل رہا ہے۔ وہ کون ہیں جو اس عصمت دری اور قتل میں ملوث ہیں ؟ سوجنیا کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کرنے والوں کو منصوبہ بند طریقے پر بچایا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت اس معاملے کو مرکزی حکومت کے حوالے کرکے اپنے ہاتھ اٹھا رہی ہے۔ یہ ریاستی حکومت کا اپنے آپ کو بچائے رکھنے کا کھیل ہے جو کھیلا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں انصاف ملنے تک اپنی لڑائی نہیں روکیں گے ۔ "
اس موقع پر سوجنیا کی ماں کوسوماوتی نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا جبکہ مہیش شیٹی نے 3 ستمبر کو لاکھوں افراد کی شرکت کے ساتھ بیلتنگڈی میں زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ۔